برطانیہ روانگی سے قبل طیب اردگان کی امریکہ کو دھمکی ۔جو ہمیں چھیڑے گا ہم اسے چھیڑیں گے

امریکہ کے داعش کے خلاف جدوجہد کے پس پردہ شام کے علاقے منبچ میں علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم PKK کی شاخ PYD-YPG کے پاوں مضبوط کرنے کے بعد، ترکی اور امریکہ کے درمیان درپیش مسائل کے حل کے مذاکراتی مرحلے کا بھی جائزہ لیا۔
استنبول:ترک صدر رجب طیب اردگان لندن کے سرکاری دورے پر پہونچ چکے ہیں تاہم وہاں روانگی سے قبل استنبول اتا ترک ائیر پورٹ پر اخباری نمائندوں کے لئے جاری کردہ بیانات میں انہوں نے امریکہ کو سخت لفظوں میں دھمکی بھی دے دی ۔
ٹی آر ٹی اردو کے مطابق صدر ایردوان نے کہا کہ گذشتہ سال میں نے بھی وزیر اعظم تھریسا مے کے ساتھ ملاقات کی جو نہایت موئثر رہی۔ موجودہ ملاقات میں بھی ہم علاقائی اور بین الاقوامی پیش رفتوں پر بات چیت کریں گے۔ دہشت گردی کے خلاف جدوجہد دونوں ملکوں کے لئے ترجیحی موضوعات میں سے ایک ہے۔ علاوہ ازیں دو ضامن ملکوں کی حیثیت سے قبرص کی صورتحال کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔
صدر ایردوان نے کہا کہ ترکی کی حیثیت سے ہم برطانیہ کے ساتھ باہمی تعاون کے فروغ کو خاص اہمیت دیتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ برگزٹ کے بعد بھی ترکی۔برطانیہ اقتصادی تعاون بلا تعطل جاری رہے۔
ترکی کی دہشت گردی کے خلاف جدوجہد کے بارے میں بات کرتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا کہ جو ہمیں چھیڑے گا ہم اسے چھیڑیں گے۔ ہم علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم PKK/PYD-YPG کے خلاف جدوجہد کو جاری رکھیں گے اور شام میں عفرین اور جرابلس اس کی خوبصورت ترین مثالیں ہیں۔صدر ایردوان نے، امریکہ کے داعش کے خلاف جدوجہد کے پس پردہ شام کے علاقے منبچ میں علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم PKK کی شاخ PYD-YPG کے پاوں مضبوط کرنے کے بعد، ترکی اور امریکہ کے درمیان درپیش مسائل کے حل کے مذاکراتی مرحلے کا بھی جائزہ لیا۔
داعش کی شکست کے بعد PKK/PYD-YPG کے دہشت گردوں کو علاقے سے نکالنے کے بارے میں امریکہ کے وعدے کی یاد دہانی کرواتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا کہ تل رفات اور منبچ کے بارے میں ہم سے جو وعدے کئے گئے ہیں ہم انہیں پورا کئے جانے کے منتظر ہیں۔

SHARE