فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے ترکی میں پانچ لاکھ مسلمانوں کا اجتماع ۔ بیت المقدس کے بعد ہمارا آخری قبلہ بھی خطرے میں ہے :اردگان

اگر ہم اپنے پہلے قبلے (بیت المقدس )کو تحفظ فراہم نہیں کرسکتے تو پھر مستقبل میں آخری قبلے (خانہ کعبہ )کے تحفظ پر کس طرح مطمئن ہوسکتے ہیں۔  میں واضح طور پر صاف الفاظ میں کہہ دوں ” عالمِ اسلام القدس کے بارے میں امتحان میں ناکام ہوچکا ہے ، صرف عالمِ اسلام ہی نہیں بلکہ پوری انسانیت امتحان میں ناکام ہوچکی ہے۔
استنبول(ایجنسیاں)
ترکی کے معروف اقتصادی شہر استنبول میں ترک رضاکار انہ فاونڈیشن کے زیر اہتمام اسرائیل کے خلاف اور فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یک جہتی کر نے کے مقصد سے ایک ریلی کا انعقاد کیاگیاجس میں تقریباپانچ لاکھ سے زائد افراد نے شرکت کی ۔ٹی آر ٹی کی رپوٹ کے مطابق اس تاریخی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ترکی صدر رجب طیب اردگان نے کہاکہ انسانیت اور مسلمانوں کے تحفظ کی ذمہ داری اٹھانے والے مظلوم فلسطینی عوام کا میں مشکور ہوں اور ان کی جدوجہد کو سلام کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ القدس صرف ایک شہر ہی نہیں ہے ، ایک علامت ایک امتحان اور قبلہ ہے۔
اگر ہم اپنے پہلے قبلے (بیت المقدس )کو تحفظ فراہم نہیں کرسکتے تو پھر مستقبل میں آخری قبلے (خانہ کعبہ )کے تحفظ پر کس طرح مطمئن ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں واضح طور پر صاف الفاظ میں کہہ دوں ” عالمِ اسلام القدس کے بارے میں امتحان میں ناکام ہوچکا ہے ، صرف عالمِ اسلام ہی نہیں بلکہ پوری انسانیت امتحان میں ناکام ہوچکی ہے۔
1967 میں القدس پر قبضے پر خاموشی اختیار کرنے والی اقوام متحدہ ، اسرائیل کے غیر اخلاقی، غیر قانونی اور بے ضمیری پر خاموش اختیار کرتے ہوئے دراصل اس ظلم و ستم میں برابر کی شریک ہے۔طیب اردگان ایک مرتبہ پھر اس تاریخی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے اپنے اس جملہ کا اعادہ کیا جوانہوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں گذشتہ مرتبہ کہاتھاکہ دنیا پانچ سے بالاتر ہے۔ آپ دیکھ رہے ہیں کہ امریکہ جو کچھ کہتا ہے دنیا میں وہی کچھ ہوتا ہے۔جو وہ چاہتا ہے۔
طیب اردگا نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل سن 1947 سے اب تک جو دل میں آتا ہے کرتا چلا آیا ہے اور اب بھی اسی طرح جاری رکھے ہوئے ہے۔ امریکہ نے اپنا سفارت خانہ القدس منتقل کرتے ہوئے منی مانی کاروائیوں کو جاری رکھا ہو ہے۔اسرائیلی مسجد اقصیٰ میں جوتوں سمیت داخل ہوتے ہوئے اس کے مقدس پن کو اپنے پاو ں تلے روندتے ہیں۔ ترکی نے سفارتی سطح پر اور دیگر اقدامات اٹھاتے ہوئے القدس اور فلسطین کے بارے میں اپنے حساس ہونے کا ہمیشہ گہرا ثبوت فراہم کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل غزہ میں ڈاکہ ذنی ظلم و ستم ، وحشیانہ اقدامات اٹھاتے ہوئے ایک دہشت گرد ریاست ہونے کا ثبوت فراہم کررہا ہے۔

SHARE