جوہری ہتھیاروں کے حامل ممالک دنیا کو دھمکا رہے ہیں:طیب اردگان

”وہ ممالک آج کل دنیا کو دھمکا رہے ہیں، جن کے پاس پندرہ ہزار سے زائد جوہری ہتھیار ہیں۔“ زیادہ ترجوہری ہتھیارامریکہ اور روس کے پاس ہیں۔ انہوں نے مزید کہا، ”ایسے ہتھیار رکھنے والے ممالک جب نیوکلیئر پاور اسٹیشنز کو ایک خطرے کے طور پر ظاہر کرتے ہیں تو بین الاقوامی برادری میں ان کی کوئی ساکھ باقی نہیں رہ جاتی
انقرہ(ایجنسیاں)
ترک صدر رجب طیب اردگان نے جوہری ہتھیاروں کے حامل ممالک پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ دنیا کو دھمکا رہے ہیں۔ ساتھ ہی اردگان نے ایرانی جوہری معاہدے سے امریکی دستبرداری پر بھی تنقید کی۔
ترک صدر رجب طیب نے کہاکہ ”وہ ممالک آج کل دنیا کو دھمکا رہے ہیں، جن کے پاس پندرہ ہزار سے زائد جوہری ہتھیار ہیں۔“ زیادہ ترجوہری ہتھیارامریکہ اور روس کے پاس ہیں۔ انہوں نے مزید کہا، ”ایسے ہتھیار رکھنے والے ممالک جب نیوکلیئر پاور اسٹیشنز کو ایک خطرے کے طور پر ظاہر کرتے ہیں تو بین الاقوامی برادری میں ان کی کوئی ساکھ باقی نہیں رہ جاتی۔“ انہوں نے یہ بیان ایک افطار ڈنر کے موقع پر دیا۔
اس دوران ترک صدر نے ممکنہ طور پر اسرائیل کی جانب اشارہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ مشرق وسطٰی کو جوہری ہتھیاروں سے پاک ہونا چاہیے۔ خیال کیاجاتا ہے کہ مشرق وسطی کے پورے خطے میں صرف اسرائیل کے پاس ہی جوہری ہتھیار ہیں۔
دوسری جانب عالمی طاقتوں اور ایران کے مابین ہونے والے جوہری معاہدے سے دستبردای کے موضوع پر اردگان نے کہا ، ”ترکی، معاملات کو دوبارہ سے ہوا دینے کے عمل کو تسلیم نہیں کرتا، اس میں ایرانی جوہری معاہدہ بھی شامل ہے، جو ایک طرح سے مکمل ہو گیا تھا۔ امریکہ کے علاوہ اس معاہدے پر دستخط کرنے والے تمام دیگر ملک اس سمجھوتے سے وفاداری کر رہے ہیں“۔
امریکا نے اس معاہدے سے علیحدگی کا اعلان ایک ایسے موقع پر کیا ہے، جب مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے رکن ملک ترکی سے اس کے تعلقات میں تناو¿ پایا جاتا ہے۔ ترکی کی جانب سے شام سے متعلق امریکی پالیسی اور ڈونلڈ ٹرمپ کے اسرائیل میں امریکی سفارت خانے کو یروشلم منتقل کرنے کے فیصلے پر بھی تنقید کی گئی ہے۔

SHARE