انقرہ:صدر رجب طیب اردگان کا کہنا ہے کہ یورپی ممالک ڈیموکریسی کے معاملے میں ترکی کے ساتھ دہرے معیار کا مظاہرہ کرتے ہیں۔
ترک اخبار ٹی آرٹی کے مطابق صدر ِ ترکی نے دو نجی ٹیلی ویڑن چینلز پر مشترکہ طور پر نشر کردہ ایک پروگرام میں شرکت کے دوران اپنے اعلانات میں بتایا کہ”ہم اسوقت یورپی یونین کے سامنے اپنی تمام تر ذمہ داریوں کو مطلوبہ شکل میں سر انجام دے رہے ہیں، لیکن یورپی یونین اس حوالے سے اپنی ذمہ داریوں کو پورا نہیں کر رہی۔ ہم نیک نیتی کے ساتھ اس عمل کو جاری رکھیں گے۔ اگر ان کی ترکی سے متعلق نیت صاف ہے تو پھر انہیں اس مسئلے کو حل کرنا ہوگا۔ وگرنہ ہمیں کوئی دوسرا حل چارہ نکالنا ہو گا، کیا یہ حل صرف اور صرف یورپی یونین کے اندر ممکن ہے نہیں ایسا نہیں۔ “انہوں نے بتایا کہ ہم ڈراو¿ن طیاروں کی پیدوار کے اعتبار سے دنیا کے 6 ملکوں میں شامل ہیں، جبکہ ترکی اب قومی سطح پرا سمارٹ بم تیار کرنے کی سطح تک پہنچ چکا ہے۔
سرحد پار دہشت گردی کے خلاف کسی نئی کاروائی کا احتمال ہونے یا نہ ہونے پر ایک سوال کے جواب میں صدر ایردوان نے بتایا کہ “جب ضرورت پڑی ہم دہشت گردوں کوخلاف ضرور کاروائی کریں گے اور اس کے لیے کسی سے اجازت طلب نہیں کریں گے۔یہ چاہے شمالی شام ہو یا پھر شمالی عراق، ہمارے وطن کے خلاف کسی خطرے کے سامنے ہم نرمی سے کام نہیں لے سکتے۔
جناب ِ صدر نے یہ بھی انکشاف کیا کہ مقامی موٹرساز فرم کے سی ای او کا تعین ہو گیا ہے، ہم سن 2021 میں بجلی اور جدید ٹیکنالوجی سے لیس اس گاڑی کو تیار کرنے کی سطح پر ہوں گے۔ میں نے 5 پانچ جیالوں سے اپیل کی اور انہوں نے بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک کنسورشیم تشکیل دیا۔ جس کی سرپرستی مہمت گرجان کریں گے جو کہ بوش فرم میں خدمات ادا کر رہے تھے۔ ہم سب مل کر اس سلسلے کو شروع کریں گے۔