آسٹریا کے ڈھائی لاکھ مسلم بھائیوں پر ہم ہرگز ظلم ڈھانے نہیں دیں گے ،ہر ضروری قدم اٹھایاجائے گا :طیب اردگان

روہینگیا مسلمانوں کی ملک بدری اور آسٹریا کی مساجد کا بند کبا جانا ایک ہی ذہنیت کے دو نام ہیں
ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے نے مساجد کو بند کرنے اور دینی شخصیات کو ملک سے نکالنے پر ایک دفعہ پھر آسٹریا کے خلاف سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ روہینگیا مسلمانوں کی ملک بدری اور آسٹریا کی مساجد کا بند کبا جانا ایک ہی ذہنیت کے دو نام ہیں۔
ترکی کے قدیم اقتصادی شہر استنبول کے علاقے ایسین لر میں شب قدر کی مناسبت سے منعقدہ دعا پروگرام میں شرکت کے موقع آسٹریا کے وزیر اعظم سباسٹئین کروز کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آسٹریا میں مساجد کو بند کئے جانے اور مسلمانوں کو ملک بدر کئے جانے سے صلیب اور ہلال کی جنگ شروع ہو جائے گی اور اس کے ذمہ دار آپ ہوں گے۔
اپنے پیغام کے صرف آسٹریا کے لئے ہی نہیں بلکہ پورے یورپ کے لئے ہونے پر زور دیتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا کہ “میں یہ بات کہتے ہوئے صرف آسٹریا کو نہیں بلکہ پورے یورپ کو مخاطب کر رہا ہوں اور مغرب سے کہتا ہوں کہ اس شخص کو کہیں کہ اپنے آپ میں آئے۔ اگر آپ اس شخص کو درست روّیہ اختیار کرنے کی ترغیب نہیں دیتے تو یہ مسئلہ ہلال اور صلیب کی جنگ کی طرف چلا جائے گا۔
صدر ایردوان نے کہا کہ ہمارے بھی اپنے مطابق اقدامات موجود ہیں ہم آسٹریا میں موجود 2 لاکھ 50 ہزار مسلمان بھائیوں پر ظلم کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے۔ اس معاملے میں جو ضروری ہوا کیا جائے گا”۔
صدر ایردوان نے کہا کہ” ذہنیت کے اعتبار سے رخائن کے مسلمانوں کو ان کے گھر بار سے اور ملک سے نکالنے میں اور یورپ کے مرکز میں مسلمانوں کی مساجد کو بند کرنے کے درمیان کوئی فرق نہیں ہے”۔
ٹی آر ٹی کی رپوٹ کے مطابق دعائیہ پروگرام میں ایک لاکھ سے زائد افراد نے شرکت کی۔

SHARE