نئی دہلی۔ (ملت ٹائمز ) غازی آباد کے پلکھوا گاؤں میں گؤ رکشا کے نام پرہوئے قاتلانہ اور وحشیانہ حملے کے متاثرین کے اہل خانہ سے اظہار یکجہتی اور تعزیت کرنے اورصورت حال کا جائزہ لینے، نیز متاثرین کو انصاف دلانے کے لیے قانونی چارہ جو ئی کے پیش نظر جماعت اسلامی ہند کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نائب امیر جماعت جناب نصرت علی صاحب کی قیادت میں پلکھوا،تحصیل دھولانا،ضلع غازی آباد پہنچا ۔
جماعت کے وفدنے مرحوم قاسم کے گاؤں جاکر اہل خانہ سے اظہار تعزیت کیا اور ان کو صبر کی تلقین کی، نیز ہمت و حوصلے کی ساتھ قانونی طور پر انصاف کی جدوجہد کرنے کی ترغیب بھی دی، ساتھ ہی یقین دہانی بھی کرائی کے وہ مصبیت کی اس گھڑی میں ان کے ساتھ ہیں۔
مرحوم قاسم کے بھائی سلیم اور ندیم نے وفد کو بتایا کہ جانوروں کی خرید و فروخت ان کا خاندانی پیشہ ہے اور قاسم بھی ۲۰ سال سے زائد عرصہ کے اس پیشہ سے وابستہ تھے ،ان کے ۶؍بچے ہیں ۴ لڑکے اور ۲ ؍لڑکیاں اب گھر میں کوئی کمانے والا نہیں ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے مرحوم کو جس وحشیانہ انداز میں قتل کیا گیا ہے اس کا ویڈیو بھی دکھایا ، جس میں حملہ آ ور انتہائی سفاکی اور بے رحمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے حملہ کر تے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ساتھ ہی یہ بھی بتایا کہ ان کے بھائی کے ساتھ دھوکا کیا گیا اسے کسی نے فون کر کے بتایا کہ فلاں جگہ سستے جانور بک رہے ہیں۔ جب وہ وہاں پہنچے تو ان پر قاتلانہ حملہ کر دیا گیا جس کی تاب نہ لاکر وہ انتقال کر گئے۔
اس موقع پر ہاپوڑ ضلع غازی آباد سے تعلق رکھنے والے جناب سمیع الدین صاحب، جن کی عمر ۶۲ سال ہے ،جب وہ قاسم کو بچانے کے لیے پہنچے تو انہیں بھی بڑی بے دردی کے ساتھ زد و کوب کیا گیا۔اوہ اس وقت ہاپوڑ کے دیو نندنی اسپتال کے ICUمیں زیر علاج ہیں ان کے جسم میں کافی بڑی تعداد میں چوٹیں آئی ہیں۔وفد نے ہسپتال جاکر سمیع الدین صاحب کی بھی خیریت دریافت کی، وہاں ان کے بھائی مہرالدین صاحب سے بھی ملاقات ہوئی ۔ سمیع الدین صاحب نے اپنے اوپر ہوئے ظلم کی درد بھری اور انتہائی تکلیف دہ داستان وفد کو سناتے ہوئے کہا کہ ایک بار انسان جانور پر بھی رحم کھا لیتا ہے ، لیکن ان ظالموں نے ہم پر ذرا بھی رحم نہیں کیا۔وفد میں شامل جناب سلیم انجینئر سکریٹری جنرل جماعت اسلامی ہند نے ان کو صبرو تحمل کا دامن تھامے رکھنے نیز قانونی طریقہ پر انصاف کے لیے کو شش کرنے کی تلقین کی ۔
جماعت کے ذمہ داران نے وہاں موجود سماجی و سیاسی کارکنان سے گفتگو کرتے ہوئے ملک میں گؤ رکشا کے نام پر بڑھتے ہوئے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آخر یہ سلسلہ کب رکے گا ؟ آگے آکر اس قسم کے نا خو ش گوار واقعات ،جن سے ملک کی فضا زہر آلود ہوتی ہو، فرقہ وارانہ منافرت بڑھتی ہو اوردنیا بھی ملک کی ساکھ خراب ہوتی ہو ان کی روک تھام کے لیے آپ لوگوں کوآگے آنا ہوگا۔
وفد کے ذمہ داران نے غازی آباد کے SP جناب سنکلپ شرما سے بھی ملاقات کی اور تبادلہ خیال کیا۔وفد نے حکومت و انتظامیہ سے بھی اپیل کی کہ وہ ریاست میں امن و امان اور قانون کی حکم رانی کو قائم رکھنے کی ہر ممکن کو شش کریں ریاست میں جو شر پسند عناصر قانون کو اپنے ہاتھ میں لے کر اس قسم کی ظلم و زیادتیاں کر رہے ہیں ان کے ساتھ سختی سے پیش آئیں اور سخت سے سخت کاروائی کرتے ہوئے انہیں کیفر کردار تک پہنچائیں۔
جماعت نے حکومت سے مرحوم قاسم کے ورثہ کو کم از کم ۲۵؍ لاکھ رپیے اور سمیع الدین صاحب کو ۱۰ ؍لاکھ روپیے بطور معاوضہ دینے کی اپیل کی اس وفد میں ، انعام الرحمن، واثق ندیم ، ڈاکٹر رحمانی غازی آباد، ڈاکٹر ایوب ہاپوڑ، شبلی پلکھوا شریک تھے۔





