نرودا پاٹیا کیس: گجرات ہائی کورٹ نے تین قصور واروں کو سنائی 10 – 10 سال قید کی سزا

احمد آباد : گجرات کے نرودا پاٹیا کیس میں گجرات ہائی کورٹ نے تین قصورواروں کو 10-10 سال قید کی سزا سنائی ہے۔ ہائی کورٹ نے سرابھائی بھارواڑ، پدمیندرسنگھ جسونت سنگھ راجپوت اور راجکمار عرف گوپی رام چومل کو سزا سنائی ہے۔بتا دیں کہ سال 2012 کے ایک فیصلے میں تین قصورواروں سمیت دیگر انتیس ملزمان کو ایس ٹی آئی کی خصوصی عدالت نے بری کر دیا تھا لیکن بعد میں ہائی کورٹ نے اس فیصلہ کو پلٹ دیا تھا۔ عرضی گزاروں کی سماعت کے دوران گجرات ہائی کورٹ نے اس سال 20 اپریل کو ان تینوں کو تشدد بھڑکانے کا مجرم پایا۔ تاہم، گجرات ہائی کورٹ نے دیگر تمام ملزمان کو بری کر دیا۔دو ہزار دو میں گجرات کے گودھرا میں سابرمتی ایکسپریس ٹرین کے کچھ ڈبے جلائے جانے کے بعد بھڑکے فسادات میں نرودا پاٹیا میں سب سے زیادہ تشدد ہوا تھا۔

گجرات میں سال 2002 میں ہوئے فساد کے دوران احمد آباد میں واقع نرودا پاٹیا علاقے میں 97 لوگوں کا قتل کر دیا گیا تھا ۔یہ قتل 28 فروری 2002 کو ہوا تھا ۔اس فساد میں 33 لوگ زخمی ہوئے تھے۔کیوں ہوا تھا قتل ؟یہ واقعہ 27 فروری 2002 کو گودھرا میں سابرمتی ایکسپریس ٹرین جلائے جانے کے ایک دن بعد ہوا تھا۔ وشو ہندو پریشد نے 28 فروری 2002 کو بند کا اعلان کیا تھا۔اسی دوران نرودا پاٹیا علاقے میں مشتعل بھیڑ نے اقلیتی کمیونٹی کے لوگوں پر حملہ کر دیا تھا۔ مشتعل بھیڑ نے نرودا پاٹیا علاقہ میں کئی گھروں کو جلا دیا تھا۔ 97 لوگوں کا قتل کر دیا گیا تھا۔ 33 لوگ زخمی بھی ہوئے تھے۔

(نیوز اردو 18)