15 جولائی کو مسلم پرسنل لاء بورڈ کا ہنگامی اجلاس طلب۔ بابری مسجد سمیت 2019 کے عام انتخابات پر بھی ہوگی گفتگو

لکھنؤ : اجودھیا میں رام مندر کی تعمیر کے لئے ہندو لیڈروں اور سنتوں کے دباؤ والی کوششوں کے پیش نظر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے 15 جولائی کو ندوۃ میں مجلس عاملہ کی ایک میٹنگ طلب کر لی ہے جس میں اجودھیا اور خواتین کے امور سمیت متعلقہ معاملات زیر غور آئیں گے۔ ہر چند کہ اس میٹنگ میں اجودھیا کے معاملے پر سپریم کورٹ کے فیصلے کی پابندی کے پرانے موقف کی تائید متوقع ہے لیکن اس نشست میں 2019 کے عام انتخابات کے پیش نظر سیاسی اور معاشرتی ماحول اور ان کے تقاضوں پر بھی غور کیا جا سکتا ہے۔
بورڈ کے رکن مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے آج یہاں بتایا کہ بورڈ کی مجلس عاملہ کی میٹنگ 15 جولائی کو ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ یہ میٹنگ معمول کا حصہ ہے اور وقتاً فوقتاً ہوتی رہتی ہے ۔ اس بار بھی س میں کئی امور زیر غور آئیں گے جن میں اجودھیا کا معاملہ بھی شامل ہو گا۔ خواتین کے امور میں طلاق ثلاثہ بھی زیر غور رہے گا۔
کہا جا رہا ہے اس میٹنگ میں مولانا سید سلمان ندوی کو بورڈ بدر کرنے کے فیصلے کو واپس لیا جا سکتا ہے۔ بورڈ کے کسی ذمہ دار نے بہر حال اس کی تصدیق نہیں کی۔ واضح رہے کہ مولانا ندوی کو اسی سال فروری میں بورڈ کے حیدر آباد اجلاس میں اس لئے بورڈ بدر کر دیا گیا تھا کہ وہ اجودھیا تنازعہ کو ماورائے عدالت ختم کرنے کی کھل کر تائید کرنے لگے تھے اور اس محاذ پر وہ شری شری روی شنکر کے ساتھ بھی چل پڑے تھے۔