میں وطن واپس آرہاہوں ۔ملک میں دستور اور قانون کی بالادستی کیلئے ہماری جدوجہد جاری رہے گی :نواز شریف

میں یا میرے اہل خانہ میں سے کسی نے کبھی حکومتی فنڈز کا غیرقانونی استعمال نہیں کیا۔ نواز شریف کا کہنا تھا کہ وہ ملک میں دستور کی بالادستی قائم کرنے کے مشن پر ہیں اور انہیں ان مشکلات کا پہلے ہی سے اندازہ تھا۔
اسلام آباد (ملت ٹائمز)
سابق پاکستانی وزیراعظم نواز شریف نے احتساب عدالت کی جانب سے اپنے خلاف سزا کے فیصلے کے بعد کہا ہے کہ وہ پاکستان واپس جا رہے ہیں۔اس فیصلے کے بعد لندن میں صحافیوں سے بات چیت میں نواز شریف نے کہا کہ وہ قید کی سزا سے خوف زدہ نہیں ہیں۔ صحافیوں سے بات چیت کے موقع پر ان کی صاحب زادی مریم نواز بھی ان کے ساتھ موجود تھیں۔ احتساب عدالت نے کرپشن کے ایک مقدمے میں نواز شریف کو دس برس قید بامشقت کی سزا کے علاوہ بھاری جرمانہ بھی عائد کیا ہے جب کہ اس مقدمے میں مریم نواز کو بھی سات سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔نواز شریف نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ ملک میں دستور اور قانون کی بالادستی کی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ نواز شریف کا کہنا تھا کہ ان کی بیمار اہلیہ کو ہسپتال میں مصنوعی تنفس پر رکھا گیا ہے اور وہ وطن واپسی سے قبل ان سے بات چیت کرنا چاہیں گے۔
انہوں نے واضح الفاظ میں اپنے اوپر عائد الزامات کو ایک مرتبہ پھر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے یا ان کے اہل خانہ میں سے کسی نے کبھی حکومتی فنڈز کا غیرقانونی استعمال نہیں کیا۔ نواز شریف کا کہنا تھا کہ وہ ملک میں دستور کی بالادستی قائم کرنے کے مشن پر ہیں اور انہیں ان مشکلات کا پہلے ہی سے اندازہ تھا۔
نواز شریف نے اپنے بیان میں پاکستانی عوام سے اپیل کی کہ ملک میں جمہوریت کی مضبوطی کے لیے رواں ماہ کی 25 تاریخ کو ہونے والے عام انتخابات میں ان کی جماعت کو ووٹ دیا جائے۔ انہوں نے واضح انداز میں کہا کہ ان کی جماعت کے خلاف ایک بھرپور اور منظم آپریشن جاری ہے۔اس سے قبل اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں مریم نواز شریف نے کہا تھا کہ ان کے والد کو سزا ’ان دیکھی قوتوں‘ کے خلاف لڑائی پر دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ نواز شریف کو گزشتہ برس جولائی میں سپریم کورٹ نے بدعنوانی کے ایک مقدمے میں سزا سناتے ہوئے وزارت عظمیٰ اور پارلیمان کی رکنیت سے محروم کر دیا تھا، جب کہ بعد میں ایک عدالتی فیصلے کے ذریعے انہیں پارٹی کی صدارت کے لیے بھی نااہل قرار دے دیا گیا تھااور نیب کی عدالت نے دس سال قید بامشقت کی بھی سزا سنادی ہے ۔

SHARE