نئی دہلی : 23 جولائی (پریس ریلیز) ہندوستان میں لنچگ اور ہجومی تشدد کے بڑھتے واقعات پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے آل انڈیا ملی کونسل کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر محمد منظور عالم نے کہاکہ لنچگ اور ہجومی تشدد کیلئے حکومت ذمہ دار ہے کیوں کہ اب تک ملک میں سوسے زائد ہجومی تشدد کے واقعات پیش آچکے ہیں لیکن سرکار نے کسی ایک کے خلاف بھی سخت کاروائی نہیں کی ہے بلکہ ایسے مجرموں کی حوصلہ افزائی کئی گئی ہے اور اسی لئے آئے دن اس طرح کے واقعات پیش آرہے ہیں ۔افسوس کی بات یہ ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد بھی یہ سلسلہ نہیں رکا ہے ۔
ڈاکٹر محمد منظور عالم نے ایک پریس ریلیز میں کہاکہ راجستھان کے الور میں گﺅ رکشک دہشت گردوں کے ہاتھوں محمد اکبر خان کا قتل واضح دہشت گردی اور حکومت کی پشت پناہی کا نتیجہ ہے ۔اگر پہلو خان ، حافظ جیند اور محمد افرازل کے قاتلوں کو عبرتناک سزادی گئی ہوتی تو دوبارہ الور میں یہ واقعہ پیش نہیں آتااور نہ ہی اس طرح کی حیوانیت اور درندگی محمد اکبر کے ساتھ کی جاتی ۔انہوں نے کہاکہ راجستھان میں بی جے پی کی حکومت ہے اور گذشتہ چار سالوں میں وہ متعدد ہجومی تشدد کے واقعات پیش آچکے ہیں ۔مسلسل پیش آنے والے واقعات نے واضح طور پر بتلادیاہے کہ مرکزی اور ریاستی حکومت نہ صرف لا اینڈ آڈر کو کنٹرول کرنے میں ناکام ہے بلکہ گؤ رکشکوں کو کھلی چھوٹ دے رکھی ہے ۔انہوں نے کہاکہ گؤ رکشکوں نے سپریم کورٹ کے فیصلہ کی توہین کی ہے ۔عدالتی احکامات کے خلاف ورزی کی گئی ہے ۔ایسے مجرموں کے خلاف سخت اور عبرتناک کاروائی ضروری ہے ۔اگر سزا نہیں دی جاتی ہے اور گؤ تحفظ کے نام پرغنڈہ گردی کرنے والوں کے خلاف موثر کاروائی نہیں ہوتی ہے تو یہ ہندوستان کیلئے خطرناک ہوگا۔ ہمارے ملک کا شمار بھی دنیا بھر میں پاکستان اور افغانستان کی طرح ہوگا اور ششی تھرور کی یہ بات سچ ثابت ہوگی کہ آر ایس ایس اور بی جے پی ہندوستان کو ہند و پاکستان اور ہندو طالبان بنارہی ہے ۔






