اب تک نتائج میں عمران خان کی پارٹی پاکستان تحریک انصاف سب سے آگے ہے جبکہ دوسرے نمبر پر نواز شریف کی پارٹی مسلم لیگ ن ہے ،اب تک رجحانات سے یہ بھی واضح ہوگیاہے کہ عمران کو سبقت کے باوجود اکثریت نہیں مل پائے گی اور اسمبلی معلق ہوجائے گی
اسلام آباد (ملت ٹائمز)
پاکستان کے قومی وصوبائی اسمبلیوں کے آنے والے نتائج کو وہاں کی بیشتر پارٹیوں نے مسترد کردتے ہوئے واضح دھاندھلی کا الزام عائد کیا ہے ۔مسلم لیگ نون کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ یہ ناقابل برداشت ہے، اس طرح پاکستان ترقی نہیں کرے گا، ان نتائج کو مسترد کرتے ہیں، ساری جماعتوں سے رابطے کریں گے۔لاہور میں شہباز شریف نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ شدید گرمی اور حبس کے باوجود لوگوں کی لائنیں لگیں ،جب پولنگ ختم ہوگئی تو انتہائی خطرناک صورتحال سامنے آئی۔انہوں نے مزید کہا کہ لاہور سے لے کر رحیم یار خان تک شکایات آئیں کہ فارم 45 نہیں دیا جارہا ، فارم 45 کے لیے لوگ ترس گئے، انھیں یہ فارم دینے سے انکار کردیا گیا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ پولنگ ایجنٹ کو پولنگ اسٹیشنز سے نکال دیا گیا،جو آج کیا گیا اس سے تو ہم پاکستان کو تیس سال پیچھے لے گئے،ایاز صادق کا نتیجہ روک دیا گیا،خود میرے حلقے کا نتیجہ نہیں ملا، پاکستان کے عوام کو دھچکا لگا ہے، عوام کے جمہوری حق کو نقصان پہنچایا گیا ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما شیری رحمان کا کہنا ہے کہ نتائج میں مداخلت نظر آرہی ہے، پورے انتخابات پر سوالیہ نشان اٹھ رہے ہیں جبکہ ایک تنظیم کے علاوہ تمام جماعتوں کو دیوار سے لگایا جارہا ہے۔کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیری رحمان کا کہنا تھا کہ3،4 گھنٹے میں پورے ملک سے 250 سے زائد شکایات آئیں، الیکشن کمیشن کو شکایات سے آگاہ کر دیا تاہم خواتین کے پولنگ اسٹیشنز سے زیادہ شکایات آئیں ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے پولنگ کا وقت ایک گھنٹہ آگے بڑھانے کا مطالبہ کیا تھا جبکہ دیہی سندھ میں پیپلزپارٹی کے حامیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور لاڑکانہ سے لیکر لیاری تک ہمیں نتائج نہیں دیے جارہے ہیں۔
متحدہ مجلس عمل اور جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانافضل الرحمان کا کہنا ہے کہ دھاندلی شدہ نتائج قبول نہیں کریں گے۔اپنے بیان میں مولانا فضل الرحمان نے اس حوالے سے جلد آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا اعلان بھی کیا ہے۔دوسری جانب پاکستان الیکشن کمیشن نے ایسے تمام الزامات کو مسترد کردیاہے ۔
واضح رہے کہ پاکستان بھر میں انتخابات 2018 کے سلسلے میں صبح 8بجے سے شام 6 بجے تک بلا تعطل ووٹنگ ہوئی۔اب تک نتائج میں عمران خان کی پارٹی پاکستان تحریک انصاف سب سے آگے ہے جبکہ دوسرے نمبر پر نواز شریف کی پارٹی مسلم لیگ ن ہے ،اب تک رجحانات سے یہ بھی واضح ہوگیاہے کہ عمران کو سبقت کے باوجود اکثریت نہیں مل پائے گی اور اسمبلی معلق ہوجائے گی ۔اکثریت کیلئے 137 سیٹیں درکارہوتی ہیں۔