پاکستان الیکشن میں کامیابی کے بعد عمران خان کا پہلا خطاب ۔عوام سے ان گنت وعدے

یہ پہلی حکومت ہوگی جو کسی سیاسی مخالف کے خلاف انتقامی کارروائی نہیں کرے گی۔جو ملکی قانون کے خلاف جائے گااسکے خلاف ایکشن لیں گے۔ یہاں قانون سب کیلئے برابر ہوگا۔ اگر ہمارا کوئی غلط کریگا تو اسے بھی قانون پکڑے گا اس کیخلاف بھی ایکشن لیں گے
اسلام آباد (ایجنسیاں)
پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے پاکستان الیکشن میں کامیابی ملنے کے بعد قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کسی کو دھاندلی کی شکایت ہے تو ہم تعاون کریں گے اور وہ حلقے کھلوائیں گے‘ بائیس سالہ جدوجہد کامیاب ہوئی اورنیا پاکستان بنانے کا خواب پوراکرنے کا موقع ملاہے‘ ہماری حکومت میں احتساب مجھ سے شروع ہوگا اس کے بعد میرے وزرا کا احتساب ہوگا، قانون کی بالادستی قائم کرینگے، کسی کوسیاسی انتقام کا نشانہ نہیں بنائیں گے،ساری پالیسیاں کمزور طبقے اور غریب کسانوں کیلئے بنائینگے،وزیراعظم ہاوس کو تعلیمی مقاصد، تمام گورنر ہاوسز کو عوامی مقاصد کے لیے استعمال کیا جائے گا‘ملک کو ایسے چلائینگے کبھی پہلے ویسے نہیں چلا ہوگا، ، ثابت کرکے دکھاﺅں گا ہم گورننس بہتر کرسکتے ہیں، سادگی قائم ، خرچہ کم کرینگے اور پیسہ عوام کی ترقی اور فلاح پر خرچ ہوگا‘ ٹیکس کلچر ٹھیک ،اینٹی کرپشن، ایف بی آر اور نیب کو مضبوط کرینگے، پیداوار بڑھانے کیلئے کسانوں کی مدد کرینگے،سارا پیسہ انسانی
ترقی پر خرچ کرینگے،عوام سے وعدہ کرتا ہوں ان کے ٹیکس کے پیسے کی حفاظت کرونگا،وزیراعظم ہاﺅس ایک بہت بڑا محل ہے اس میں جا کر رہنا میرے لئے شرم کی بات ہوگی ،حالیہ الیکشن تاریخی اورشفاف ترین تھا‘عوام کے ٹیکس کے پیسوں پر عیاشیاں کرنے کی روایت تبدیل کرونگا، ہمیں خود ان مسائل سے نکلنا ہوگا کوئی باہر سے آ کر ہمیں نہیں نکالے گا،خارجہ پالیسی پر توجہ دینگے،پڑوسی ممالک کیساتھ بہتر تعلقات چاہتے ہیں، چین اور ایران سے تعلقات مزید بہتر کرینگے، افغانستان سے ایسے تعلقات چاہتا ہوں کہ سرحدیں کھلی ہوں ،امریکا سے متوازن تعلقات چاہتے ہیں‘ مشرق وسطیٰ میں لڑائیاں ختم کرنے میں ثالث کا کردار ادا کرنے کی کوشش کرینگے‘ پاک بھارت تجارت میں اضافہ ‘مسئلہ کشمیر مذاکرات سے حل ہوناچاہئے‘اگر بھارت کی لیڈر شپ تیار ہے تو ہم بھی بات چیت کیلئے تیار ہیں، بھارت ایک قدم آگے بڑھائے گا ہم دو قدم آگے بڑھیں گے۔عام انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد جمعرات کی سہ پہر قوم سے پہلا خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ سیاست میں اس لئے آیا کہ میں نے پاکستان کو اوپر جاتے اور نیچے آتے ہوئے دیکھا،یہاں کرپشن اور گورننس کا نظام بہتر نہیں تھا، پاکستان کو قائد اعظم کا پاکستان بنانا چاہتا تھا ‘انہوں نے کہا کہ میں جس شخصیت سے متاثر ہوں وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہیں ،انہوں نے انسانیت کا ایسا نظام رائج کیا جس کی مثال دنیا میں نہیں ملتی‘میں پاکستان کو ایسی فلاحی ریاست چاہتا ہوں جس طرح ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بنائی تھی۔لیکن ہماری ریاست میں یہ نظام الٹا ہے جہاں آدھی سے زیادہ آبادی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار ہی ہے‘انہوں نے کہا کہ یہاں جس کی لاٹھی اس کی بھینس والا نظام ہے۔ اقتدار میں آکر منشور پر عمل کرنے کا وقت آگیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں ساری پالیسیاں کمزور طبقے اور غریب کسانوں کیلئے بنائینگے۔انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہو گی کہ سب سے زیادہ پیسہ انساتی ترقی پر خرچ ہو کیونکہ کوئی بھی ملک ترقی نہیں کر سکتا جہاں ایک چھوٹا سا جزیزہ امیروں کا ہو اور غریبوں کا سمندر ہو۔انہوں نے کہا کہ تین سال مجھ پر بہت زیادہ ذاتی حملے کئے گئے، لیکن میں سب کچھ بھول چکا ہوں، میرا مقصد میری ذات سے بڑا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ پہلی حکومت ہوگی جو کسی سیاسی مخالف کے خلاف انتقامی کارروائی نہیں کرے گی۔جو ملکی قانون کے خلاف جائے گااسکے خلاف ایکشن لیں گے۔ یہاں قانون سب کیلئے برابر ہوگا۔ اگر ہمارا کوئی غلط کریگا تو اسے بھی قانون پکڑے گا اس کیخلاف بھی ایکشن لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایسے مضبوط ادارے بنائینگے جو کرپشن روکیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا حکومتی نظام ٹھیک نہ ہونے سے یہاں سرمایہ کاری نہیں آتی۔ انہوں نے کہا کہ اداروں کے غیر فعال ہونے سے ہماری اکانومی نیچے جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا سب سے بڑا اثاثہ اوورسیز پاکستانی ہیں ، ملک میں گورننس ٹھیک نہ ہونے اور کرپشن کی وجہ سے وہ یہاں سرمایہ کاری نہیں کرتے،یہاں وہ اپنا پیسہ لگانے کی بجائے باہر چلے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم گورننس کا نظام ٹھیک کر کے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں اور انویسٹرز کو ملک میں واپس لے کر آئینگے ،انہیں سرمایہ کاری کرنے کا موقع فراہم کرینگے۔ اب تک کے آنیوالے حکمران عوام کا پیسہ اپنے اوپر خرچ کرتے تھے، اپنے محلات پر خرچ کرتے تھے، بیرون ملک دوروں پر خرچ کرتے تھے لیکن اب ایسا نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ میرے لئے شرم کی بات ہوگی کہ وزیراعظم ہاﺅس میں جا کر رہوں جو ایک بہت بڑا محل ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم ہاﺅس کا فیصلہ ہماری حکومت کریگی کہ اس کا کیا کرنا ہے‘ہم سارے گورنر ہاﺅسز کو عوام کے استعمال کیلئے بنائیں گے۔ ریسٹ ہاﺅسز کو کمرشل استعمال کرینگے،ہم چائنہ سے کرپشن پر قابو پانے کا طریقہ سیکھیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم لڑائیوں کو ختم کرنیوالا ملک بنیں گے شرکت کرنیوالا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی میڈیا نے میرے خلاف ایسی مہم چلائی جس سے لگا کہ میں بالی ووڈ فلم کا ولن ہوں لیکن میں سمجھتا ہوں کہ بھارت اور پاکستان کے تعلقات بہتر ہونے چاہئیں، دونوں ممالک میں تجارت بڑھنی چاہئے۔

SHARE