جنیوا( ایجنسیاں)
اقوام متحدہ کے زیر قیادت امدادی ایجنسیوں کے ایک گروپ کی جانب سے جاری ماہانہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شام کے صوبے اِدلب میں بشار حکومت کی جانب سے اپوزیشن جنگجوو¿ں پر آئندہ حملے کے نتیجے میں 7 لاکھ کے قریب افراد بے گھر ہو سکتے ہیں۔ یہ تعداد کچھ عرصہ قبل شام کے جنوب مغرب میں ہونے والی لڑائی کے سبب بے گھر ہونے والے افراد کی تعداد سے کہیں زیادہ ہے۔
شام میں بہت سے معرکوں کا اختتام ا±ن سمجھوتوں کے ذریعے ہوا جن کے تحت اپوزیشن جنگجوو¿ں اور ان کے خاندانوں کو اِدلب صوبے کوچ کروا گیا۔ اس کے نتیجے میں اِدلب صوبے کی آبادی دو گ±نا ہو کر 25 لاکھ کے قریب پہنچ گئی۔
ہیلتھ کلسٹر کے نام سے شائع ماہانہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ آئندہ عرصے میں شمال مغربی شام میں معاندانہ کارروائیوں کی بڑھوتی سے اِدلب اور اس کے اطراف میں 2.5 لاکھ سے 7 لاکھ کے درمیان افراد کے بے گھر ہو جانے کی توقع ہے۔رپورٹ کے مطابق شام کے جنوب میں لڑائی کے سبب جون کے وسط سے لے کر جولائی کے اختتام تک 1.84 لاکھ افراد نے نقل مکانی کی۔ اس دوران تقریبا دس ہزار بے گھر افراد نے اِدلب اور شمالی حلب کے صوبوں کا رخ کیا۔