امریکہ کے سامنے جھکنے سے ترکی کا انکار ،ایران کے ساتھ تجارتی سرگرمیاں جاری رکھنے کا اعلان

معاہدے کی شرائط کے مطابق ہماری باہمی تجارت بھی جاری رہے گی۔وزیر تونائی و قدرتی وسائل فاتح دونمیز نے کہا ہےکہ ایران پر پابندیاں ، امریکہ کا یک طرفہ اقدام ہے جس پر یورپی یونین کو بھی بہت حد تک بے اطمینانی ہے
انقرہ(ایجنسیاں)
ترکی کے وزیر توانائی و قدرتی وسائل فاتح دونمیز نے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ کی جانے والی تجارتی قانونی حیثیت سے جائز تجارت ہے اور اسے جاری رکھا جائے گا۔فاتح دونمیز نےایک پرائیویٹ ٹیلی ویڑن چینل کی براہ راست نشریات میں ایجنڈے سے متعلق سوالات کے جواب دئیے۔
ٹی آر ٹی اردو کے مطابق انہوں نے کہا کہ توانائی میں محفوظ رسد نہایت درجے اہمیت کی حامل ہے اور ترکی کے ایران کے ساتھ بہت ماضی سے چلتے چلے آنے والے پیٹرول اور قدرتی گیس کی درآمد سمیت تجارتی تعلقات پائے جاتے ہیں۔دونمیز نے کہا کہ قدرتی گیس کی درآمد ایک طویل المدت معاہدے کے تحت کی جا رہی ہے۔ اس معاہدے کی مدت 2026 تک ہے اور یہ معاہدہ جاری رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہم ایران سے سالانہ 9.5بلین مکعب میٹر کے لگ بھگ گیس حاصل کر رہے ہیں۔ ملک کے شہریوں کو نہ تو سردی میں چھوڑا جا سکتا ہے اور نہ ہی بجلی کے بغیر اندھیرے میں لہٰذا معاہدے کی شرائط کے مطابق ہماری باہمی تجارت بھی جاری رہے گی۔وزیر تونائی و قدرتی وسائل فاتح دونمیز نے کہا ہےکہ ایران پر پابندیاں ، امریکہ کا یک طرفہ اقدام ہے جس پر یورپی یونین کو بھی بہت حد تک بے اطمینانی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ایک جائز تجارت کر رہے ہیں جو محفوظ رسد کے حوالے سے بھی نہایت اہم ہے۔ ہماری تجارت کی تاریخ سالوں پر محیط ہے اور ہمارے باہمی ہمسائیگی کے بھی تعلقات ہیں میری رائے میں اس دائرہ کار میں موضوع کا جائزہ لیا جانا ضروری ہے۔ایک ترک وفد کی اس وقت امریکہ میں موجودگی کی یاد دہانی کرواتے ہوئے دونمیز نے کہا ہے کہ وفد پابندیوں سمیت متعدد موضوعات پر مذاکرات کر رہا ہے اور مجھے امید ہے کہ مذکورہ مذاکرات سے مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔

SHARE