میت الطاف احمد بہار مدھوبنی ضلع کے بسفی بلاک میں بھیڑ وا گاﺅں کے رہنے والے ہیں ،تقریبا ڈیڑھ سال قبل لیبر ویزا پر وہ سعودی عرب میں ملازمت کرنے گئے تھے
نئی دہلی (منور عالم ملت ٹائمز)
سعودی عرب کی راجدھانی ریاض میں گذشتہ چار روز قبل ایک ہندوستانی شہر کا انتقال ہوگیا لیکن اب تک نہ تو میت کی تجہیز و تکفین عمل میں آئی ہے نہ ہی اسے ہندوستان بھیجاجارہاہے تعجب کی بات یہ ہے کہ ریاض میں میت کے جو رشتہ دار ہیں انہیں بھی ملاقات کی اجازت نہیں دی جارہی ہے ۔اس پورے معاملے کی اطلاع ملت ٹائمز کو بہار کے معروف نوجوان شاعر جمیل اختر شفیق نے دیتے ہوئے بتایاکہ میرے خالہ زاد بھائی الطاف احمد کا گذشتہ تین چار روزقبل سعودی عرب میں انتقال ہوگیاہے اوراس طرح کی صورت حال کا سامناہے اس کے بعد ملت ٹائمز نے ان سے تفصیلات حاصل کرکے ملک کی وزرات خارجہ ،ریاض میں واقع ہندوستانی سفارت خانہ اور وزیر خارجہ محترمہ شسما سوراج کومینشن کرکےآج 17ستمبر کو تقریبا رات کے 11بجے ایک ٹوئٹ کیا جس کے بعد ریاض میں واقع ہندوستانی سفارت خانہ نے فوری ایکشن لیتے ہوئے میت کی تفصیلات طلب کی اور میل آئی ڈی شیئر کرتے ہوئے کہاکہ تمام کاغذات اوردونوں جگہ جو رشتہ دار اور قریبی ہیں اس کے رابطہ نمبرات میل کریں ہم ہر ممکن اس معاملے میں مدد کریں گے ،ایک دوسرے ٹوئٹ میں ہندوستانی سفارت خانہ نے ملت ٹائمز کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ اطلاع دینے کیلئے شکریہ ہم اس معاملے میں ہر ممکن مدد کریں گے ۔
@aajtak @IndianEmbRiyadh @AlJazeera @arabnews @SushmaSwaraj @MEAIndia https://t.co/bfVTZH67Cm
— Millat Times (@Millat_Times) September 17, 2018
میت الطاف احمد بہار مدھوبنی ضلع کے بسفی بلاک میں بھیڑ وا گاﺅں کے رہنے والے ہیں ،تقریبا ڈیڑھ سال قبل لیبر ویزا پر وہ سعودی عرب میں ملازمت کرنے گئے تھے جہاں مہرا ہیومن ریسورسیزکمپنی میں وہ ملازمت کررہے تھے ۔
Thanks for bringing to our notice. pic.twitter.com/OPkqQaskD1
— India in Saudi Arabia (@IndianEmbRiyadh) September 17, 2018
واضح رہے کہ گذشتہ کئی سالوں سے سعودی عرب میں انتقال کرجانے والے ہندوستانی شہریوں کے ساتھ سعودی حکومت ،کمپنی اور کفیل کی جانب سے غیر انسانی رویہ اپنا یاجاتاہے نہ تو میت کی تجہیز وتکفین کی جاتی ہے اور نہ ہی اسے ہندوستان واپس بھیجاتاہے ۔سال گذشتہ بھی ضلع سیتامڑھی بہار کے ایک نوجوان کی سعودی عرب میں موت ہوگئی تھی لیکن ایک ہفتہ تک نہ تو اس کی تدفین کی گئی اور نہ ہی ہندوستان واپس بھیجا گیا ،بہت کوششوں کے بعد سعودی عر ب میں ہی تدفین عمل میں آئی ۔
سیاسی دباﺅسے آزادو حقائق پر مبنی صحافت کو فروغ دینے اور ملت ٹائمز کی سرگرمیوں کو مزید فعال بنانے کیلئے مالی تعاون کریں ۔