سعودی عرب نے ماضی میں پاکستان کی ایسے وقتوں میں مدد کی ہے جب پاکستان کو ضرورت تھی
دبئی (ایم این این )
عمران خان سعودی عرب اور خلیجی ریاستوں کے دورے پر ہیں۔ سعودی عرب کا دورہ مکمل کرنے کے بعد وہ انیس ستمبر کی شب متحدہ عرب امارات پہنچے۔ اس دوران انہوں نے عرب نیوز چینل العریبیہ کو دیے گئے اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ پاکستان مسلم ممالک کے باہمی تنازعات کے خاتمے کے لیے کردار ادا کرنا چاہتا ہے۔ سعودی گزٹ نے بھی پاکستانی وزیر اعظم کا طویل انٹرویو شائع کیا جس میں عمران خان کا کہنا تھا کہ ایران پاکستان کا پڑوسی ملک ہے اور پاکستان تہران کے ساتھ بھی دوستانہ تعلقات رکھنا چاہتا ہے۔
العریبیہ سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا، ”سعودی عرب اور پاکستان کے مابین عوامی سطح پر طویل مدتی تعلقات ہیں۔ پاکستانی عوام سعودی عوام کی بہت عزت کرتے ہیں۔ سعودی عرب نے ماضی میں پاکستان کی ایسے وقتوں میں مدد کی ہے جب پاکستان کو ضرورت تھی۔ دوسری وجہ مکہ اور مدینہ کی وجہ سے جذباتی وابستگی بھی ہے۔“
تاہم خطے میں جاری تنازعات کے حوالے سے عمران خان نے اپنی حکومت کی پالیسی کے حوالے سے کہا، ”ہم نے سعودی حکومت کے لیے اپنے حمایت کا اظہار کیا ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ ہم محسوس کرتے ہیں کہ یہ بہت ضروری ہے مسلم دنیا میں کوئی تنازعہ نہ ہو۔ پہلے ہی لیبیا، صومالیہ، شام، افغانستان میں لڑائیاں جاری ہیں۔ پاکستان نے بھی بہت مشکلات جھیلی ہیں۔ مسلم دنیا میں ان تنازعات کی وجہ سے ہم سب کمزور ہو رہے ہیں۔ میرے نزدیک ان جھگڑوں کی آگ کو مفاہت کے ذریعے بجھانے میں پاکستان کو کردار ادا کرنا ہے۔