مشترکہ پارلیمانی کمیٹی قائم کرکے رافیل معاملے کی انکوائری کی جائے ۔ ایس ڈی پی آئی

نئی دہلی: ( ملت ٹائمز – پریس ریلیز) سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) نے رافیل طیارے کے سودے کو بھارت کا سب سے بڑا دفاعی گھپلہ قراردیا ہے۔ اس ضمن میں جاری کردہ اخباری اعلامیہ میں ایس ڈی پی آئی قومی صدر ایم کے فیضی نے کہا ہے کہ اس معاملے کی سچائی جاننے کیلئے ایک مشترکہ پارلیمانی کمیٹی قائم کیا جانا چاہئے۔ایم کے فیضی نے وزیر اعظم نریندر مودی پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ملک اور ملک کے عوام کو دھوکہ دیا ہے۔انہوں نے اس بات کی طرف خصوصی نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ بی جے پی حکومت نے Hindustan Aeronautics Limited (HAL) کو معاہدہ دینے کے بجائے جنگی طیاروں کی خریداری کیلئے انیل امبانی کی ملکیت والی کمپنی کو ترجیح دیا ہے۔ Francois Hollande”، جو فرانس کے اس وقت کے صدر تھے جب 36رافیل جنگی طیاروں کے معاہدے پر دستخط ہوئے تھے۔انہوں نے کہا ہے کہ Dassault Aviation نے انیل امبانی کی کمپنی Reliance Defence کو اپنا شراکت دار اس لیے بنایا تھا کہ کیونکہ بھارتیہ حکومت نے اس کمپنی کا نام تجویز کیا تھا۔ جس سے نریندر مودی اور ان کے اعلی وزراء کے جھوٹے دعوے اجاگر ہوئے ہیں کہ اس معاملے میں حکومت کا کوئی رول نہیں ہے۔ Dassault نے علی اعلان اعتراف کیا تھا کہ HAL ان کا دفاعی شراکت دار ہے ۔لیکن انیل امبانی کی کمپنی جو وزیر اعظم نریندر مودی کے فرانس دورے کے صرف 12دن قبل قائم ہوئی تھی اس کو 30,000کروڑ کا معاہدہ دیا گیا ہے۔ ایس ڈی پی آئی قومی صدر ایم کے فیضی نے مزید کہا ہے کہ رافیل معاہدہ بلاشبہ ملک کا سب سے بڑا گھپلہ ہے جس کو نریندر مودی حکومت چھپانے کی کوشش کررہی ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ ایس ڈی پی آئی مطالبہ کرتی ہے کہ فوری طور ایک مشترکہ پارلیمانی کمیٹی قائم کرکے اس معاملے کی جانچ کیا جانا چاہئے تاکہ اس معاملے میں وزیر اعظم نریندر مودی اور حکومت کے رول کی سچائی ملک کے عوام سامنے آسکے۔