واشنگٹن : ترکی کے ضلع کیلسی میں مہاجرین کی تعداد آبادی سے زیادہ ہو گئی ہے لیکن بموں سے بھاگ کر پناہ لینے والی عورتوں اور بچوں کی بات ہونے پر کیلیس تمام مشکلات کو تمام حساب کتاب کو ایک طرف رکھ کر مکمل معنوں میں شفقت اور مہربانی کی علامت بن گیا ہے، ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان کی اہلیہ امینہ ایردوان نے کہا ہے کہ ترکی کا انسانی امداد کا تصور قرضوں پر نہیں مکمل مفہوم کے ساتھ انسانی امداد پر منحصر ہے۔
اقوام متحدہ کے 73 ویں جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لئے صدر رجب طیب ایردوان امریکہ کے دورے پر ہیں جس میں ان کی اہلیہ امینہ ایردوان بھی ان کے ہمراہ ہے۔
امینہ ایردوان نے سیاسی، اقتصادی اور معاشرتی تحقیقاتی وقف SETA کے شعبہ واشنگٹن کی طرف سے منعقدہ “موجودہ حالات میں انسانی بحرانوں کے مقابل ترکی کا کردار ” نامی پینل سے خطاب کیا۔
انہوں نے کہا کہ صومالیہ، یمن، غزہ اور میانمار میں انسان ظلم اور دباو کے ماحول میں نہایت تکلیف دہ زندگی گزار رہے ہیں۔ گلوبل انسانی امداد کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے امینہ ایردوان نے کہا کہ سال 2017 میں 134 ممالک میں تقریباً 201.5 ملین انسان امداد کے محتاج تھے لیکن حقیقت میں یہ تعداد مذکورہ سے کہیں زیادہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ترکی ضلع کیلیس میں اس وقت اپنی آبادی سے زیادہ مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے۔ یہ ایک مشکل صورتحال ہے لیکن بموں سے بھاگ کر پناہ لینے والی عورتوں اور بچوں کی بات ہونے پر کیلیس تمام مشکلات کو تمام حساب کتاب کو ایک طرف رکھ کر مکمل معنوں میں شفقت اور مہربانی کی علامت بن گیا ہے۔ امینہ ایردوان نے کہا کہ شامی مہاجرین کے علاوہ ترکی متعدد افریقی ممالک اور غزہ میں بھی انسانی امداد کے سلسلے میں حسبِ مقدور تمام کاروائیاں کر رہا ہے۔
پاکستان، صومالیہ اور میانمار میں درپیش انسانی بحرانوں کو خود اپنی آنکھوں سے دیکھنے کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان ممالک میں امداد کے محتاج انسانوں کی مدد کے معاملے میں بین الاقوامی برادری ناکام رہی ہے۔
دنیا میں آفات کے مقابل مداخلت میں سرفہرست ملک ہونے کا ذکر کرتے ہوئے امینہ ایردوان نے کہا کہ ترکی شامی مہاجرین کو صرف رہنے کی جگہ ہی فراہم نہیں کر رہا بلکہ کیمپوں میں موجود عورتوں کو ہنر سکھا کر اپنے پاوں پر کھڑا ہونے میں بھی مدد کر رہا ہے۔ امینہ ایردوان نے کہا کہ اسی طرح ترکی نے افریقہ میں بھی انسانوں کو ایسی تعلیم اور ساز و سامان فراہم کیا ہے کہ جو انہیں اپنے قومی امکانات کی دریافت میں مدد دے سکے۔
امینہ ایردوان کے خطاب کے بعد مالکم ایکس کی بڑی بیٹی الیاسا شہباز نے پینل سے خطاب میں کہا کہ “انسانی امداد کے موضوع پر ترکی ایک مثالی ملک ہے”۔
الیاسا شہباز نے کہا کہ “میرے والد کہتے ہیں کہ اگر آپ ایک مرد کو تعلیم دلائیں تو آپ ایک معاشرے کو تعلیم یافتہ بنائیں گے لیکن اگر آپ ایک عورت کو تعلیم دلائیں تو آپ ایک قوم کو تعلیم یافتہ بنائیں گے”۔ آج اس شاندار خاتون، میری دلیر اور خوبصورت خاتونِ اوّل کے ساتھ یہاں موجود ہونا میرے لئے باعثِ فخر محسوس ہے۔