اقوام متحدہ صرف پانچ ممالک کے حقوق کی آماجگاہ ،دنیا کو درپیش مظالم کے سامنے خاموش رہتاہے یہ ادارہ :طیب اردگان

فلسطینیوں پر مظالم کے سامنے آواز بلند نہ کرنا ، ان کو فراہم کردہ امداد میں کمی لانا محض ظالموں کی ہمت باندھے گا

نیویارک(ایم این این )
صدر رجب طیب ایردوان نے اقوام متحدہ کے ڈھانچے سے متعلق نکتہ چینی کو رکن ممالک کے سربراہان تک براہ راست پہنچایا ہے۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس سے خطاب میں ترکی کے صدر اورمقبول ترین رہنما رجب طیب ایردوان نے ایک بار پھر’یہ دنیا 5 ملکوں سے بڑی ہے’ کہتے ہوئے پوری دنیا کے ضمیر کو جھنجوڑا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل ویٹو حق کے مالک 5 ارکان کے مفادات کے لیے کام کر رہی ہے، یہ در پیش مظالم کے سامنے خاموش تماشائی بننے والا روپ دھار چکی ہے، صدر نے مشرق وسطی پالیسیوں کی بنا پر تنقید کردہ امریکی انتظامیہ کو بھی ہدف بناتے ہوئے کہا کہ”فلسطینیوں پر مظالم کے سامنے آواز بلند نہ کرنا ، ان کو فراہم کردہ امداد میں کمی لانا محض ظالموں کی ہمت باندھے گا۔
جناب ایردوان نے علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم PKK کے حوالے سے بھی امریکہ کو متنبہ کیا ہے۔، ان کا کہنا تھا کہ حربہ مفادات کی خاطر دہشت گردوں کو ہزاروں ٹریلروں کے ساتھ اسلحہ، ہزاروں کی تعداد میں کارگو طیاروں کے ذریعے فوجی سازو سامان کو بھیجنے والوں کو مستقبل میں اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔
صدر ایردوان نے دہشت گرد تنظیم فیتو کو اپنی سرزمین پر پناہ دینے والے امریکہ کو انتباہ دیا ہے کہ فیتو امریکہ کی 27 ریاستوں میں موجود چارٹرڈ اسکولوں کی وساطت سے سرکاری بجٹ سے سالانہ 763 ملین ڈالر کی ادائیگی حاصل کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ دنیا کی نجات انصاف کے تقاضوں میں ہے، آپ نے عالمی سطح پر نا انصافیوں کے حوالے سے بعض مثالیں بھی پیش کیں۔
صدر ترکی نے بتایا کہ “آج دنیا کے امیر ترین 62 افراد کے مالی اثاثے عالمی آبادی کے نصف یعنی 3?6 ارب انسانوں کے اثاثوں کے مترادف ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ یہاں پر ایک مسئلہ پایا جاتا ہے۔اگر مختلف محل و قوع میں 258 ملین افراد اپنے معیارِ زندگی کو بہتر بنانے کے لیے ہجرت کر رہے ہیں اور 68 ملین کو جبراً ہجرت پر مجبور کیا جا رہا ہے تو یہ لمحہ فکریہ ہے۔

SHARE