دہلی کے وزیر اعلیٰ ہاؤس پر ایک 80 سالہ ماں بھوک ہڑتال پر 

دہلی : (سیف الرحمٰن/ملت ٹائمز) آج صبح سے 80 سال کی ایک عورت دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کجریوال کے گھر پر بھوک ہڑتال کررہی ہے لیکن وزیر اعلیٰ اور انکے وزراء بے حسی کی حدیں پار کرتے ہوئے خواب خرگوش میں پڑےہوئے ہیں پورا معاملہ یہ ہیکہ اس بوڑھی عورت کا بیٹا عبدالصبور ڈھائی سال پہلے دلی میں سپاہی کی ڈیوٹی دیتے ہوئے شہید ہوگیا تھا اس کے بعد سے انکے گھر والے منتظر ہیں کہ وزیر اعلیٰ اپنے وعدے کے مطابق امداد دینگے جس کے ذریعہ وہ ان مسائل کو حل کرسکینگے جوکہ عبدالصبور کی شہادت کے بعد پیدا ہوئے ہیں واضح ہوکہ وزیر اعلیٰ نے وعدہ کیا تھا کہ جوبھی سپاہی ڈیوٹی پر شہید ہوگا اسکے گھر والوں کو حکومت 01 کڑوڑ کا امداد دیگی لیکن افسوس عبدالصبور کے موت کو ڈھائی سال ہوجانے کے باوجود یہ وعدہ پورا نہی ہوا اور سرکار اس سے صاف مکڑتی دکھ رہی ہے جس کی وجہ سے معاوضہ کی مانگ لیکر یہ 80 سالہ بوڑھی ماں وزیراعلیٰ کے گھر پر آکر بھوک ہڑتال کرنے کیلئے مجبور ہوگئی ان کی حمایت میں سینکڑوں طلباء.طالبات سماجی و سیاسی کارکنان ان کے ساتھ وزیر اعلیٰ ہاؤس پر بیٹھے ہوئے ہیں جن میں تراب نیازی اور انکے ساتھی حضرات خاص طور پر قابل ذکر ہیں تو وہیں شوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا دلی کے ریاستی انچارج ڈاکٹر نظام الدین خان صاحب کی قیادت میں ایس.ڈی.پی.آئی کا ایک وفد بھی بھوک ہڑتال میں شامل ہوا اورحکومت سے مانگ کیاکہ شہید عبدالصبور کے گھر والوں کو مکمل معاوضہ اور سمان دیاجائے اس وفد میں ایس.ڈی.پی.آئی دہلی کے انچارج نظام الدین خان پاپولر فرنٹ دہلی کے لیڈر محمد حدیث و دیگر افراد شامل تھے