غالب اکیڈمی میں شعری مجموعہ”جنگ یہ کتنی بڑی ہے “ کی تقریبِ رونمائی

30ستمبر بروز اتوار شام پانچ بجے غالب اکیڈمی ،بستی حضرت نظام الدین اولیا میں پروگرام کا انعقاد کیا جائے گا
نئی دہلی (پریس ریلیز)
وہ لمحہ کس قدر جذباتی اور المناک ہوگا جب کسی ہر دل عزیز اور مقبول شاعر کا مجموعئہ کلام شائع ہوکر اس وقت منظر عام پر آئے جب کہ وہ جاں کنی کے عالم میں ہو، لیکن یہ اندوہ ناک سانحہ مرحوم خان جمیل کے ساتھ پیش آیا کہ جس تخلیق کوانھوں نے خونِ جگر سے سینچا تھا ،جب وہ پکی روشنائی میں چھپ کر ان کے سامنے آیا تو ان کی آخری سانس چل رہی تھی ،وہ اپنے مجموعئہ کلام کا منھ بھی نہ دیکھ سکے ۔مرحوم خان جمیل کے جگری دوست اور معروف فکشن نگار ڈاکٹر خالد جاوید نے بہت جذباتی ہوکر بتایا کہ ہم ان کے مجموعئہ کلام ”جنگ یہ کتنی بڑی ہے“کی رونمائی کر نا چاہتے ہیں تاکہ ہماری اور ان کی روحوں کو سکون مل سکے ۔
مضامین ڈاٹ کام کے بانی اور مدیر عرفان وحید نے اطلاع دی کہ 30 ستمبر بروز اتوار ،شام پانچ بجے غالب اکیڈمی ،بستی حضرت نظام الدین اولیا میں مرحوم خان جمیل کے شعری مجموعے ” جنگ یہ کتنی بڑی ہے “ کی تقریبِ رونمائی منعقد کی جارہی ہے ،جس کی صدارت پروفیسر شہپر رسول کریں گے ۔مہمانِ خصوصی پروفیسر وہاج الدین علوی ہوں گے ،مہمانِ اعزازی کی حیثیت سے پروفیسر خالد محمود کی شرکت ہوگی ۔اس جلسے میں کاروانِ اردو،قطرکے صدر اور مشہور شاعر عتیق انظر بطور مہمانِ ذی وقار شریک ہوں گے ۔ڈاکٹر خالد جاوید استقبالیہ کلمات پیش کریں گے اور ڈاکٹر خالد مبشر نظامت کے فرائض انجام دیں گے ۔رسمِ اجرا کی اس تقریب میں مرحوم خان جمیل کی شاعری کے حوالے سے پروفیسر کوثر مظہری ،خورشید اکرم ،ڈاکٹر نصیب خان ،ڈاکٹر نجمہ رحمانی،ڈاکٹر سرورالہدیٰ اورصدف پرویز اظہارِ خیال کریں گے ۔
اس موقع پر محفلِ مشاعرہ بھی منعقد کی جائے گی ،جس میں بحیثیت شاعر خالد محمود ،شہپر رسول ،احمد محفوظ،کوثر مظہری ،علیناعترت ،عمران احمد عندلیب ،واحد نظیر ،رحمان مصور،عادل حیات ،خالد مبشر ،سید راغب اختر، سالم سلیم،ناصر امروہوی،انس فیضی ،عرفان وحید ،اسامہ ذاکر ،طارق عثمانی ،علم اللہ ،عمران قمر ،وسیم احمد علیمی اور سفیر صدیقی شریک ہوں گے ۔

SHARE