یکم جنوری 1914 کو روس کے دارالحکومت ماسکو میں پیدا ہونے والی نور النساءکے والدین کا تعلق ہندوستان سے تھا اور ان کے والد عنایت خان 18 ویں صدی میں سلطنت خداداد میسور ریاست کے حکمران ٹیپو سلطان کے پڑپوتے تھے۔
اینگلینڈ(ایم این این )
برطانیہ کے مرکزی بینک نے کرنسی نوٹ پر ایک مسلمان خاتون کی تصویر جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانیہ کے مرکزی بینک ’بینک آف انگلینڈ‘ نے کرنسی نوٹ پر پہلی مرتبہ ایک مسلم خاتون کی تصویر جاری کرنے کی تیاری شروع کردی ہے، 50 پاو¿نڈ کے کرنسی نوٹ پر اس وقت برطانیہ کی ملکہ الزبتھ دوم کی تصویرموجود ہے۔
نورالنسا عنایت نامی مسلم خاتون نے دوسری جنگ عظیم کے دوران فرانس میں رہتے ہوئے برطانوی افواج کے لیے جاسوسی کے فرائض انجام دیئے تھے اور نور کے شان دار کارنامے کے سبب بینک آف انگلینڈ کی جانب سے شخصیات کے انتخاب میں معاونت پر مامور مو¿رخین نے 50 پاو¿نڈ کے کرنسی نوٹ پر نور کی تصویر چھاپنے کرنے کی تجویز پیش کی۔
یکم جنوری 1914 کو روس کے دارالحکومت ماسکو میں پیدا ہونے والی نور النساءکے والدین کا تعلق ہندوستان سے تھا اور ان کے والد عنایت خان 18 ویں صدی میں سلطنت خداداد میسور ریاست کے حکمران ٹیپو سلطان کے پڑپوتے تھے۔
نور النساءنے 19 نومبر 1940میں خواتین کی ضمنی ایئر فورس WAAF میں کلاس 2 ایئر کرافٹ افسر کے طور پر شمولیت اختیار کی اور برطانیہ کی جانب سے جرمنی کے خلاف کام کرنے والی پہلی خاتون ”وائرلیس آپریٹر“ بنیں۔نور کو 13 اکتوبر 1943میں پیرس میں جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا گیا اور ایک عسکری کیمپ میں 10 ماہ تک تشدد کا نشانہ بنانے کے باوجود منہ نہ کھولنے پر سر پر گولیاں مار کر ہلاک کردیا گیا، اس وقت نور کی عمر صرف 29 برس تھی۔
نور النساءبرطانیہ میں Nora Baker کے نام سے مشہور ہیں، انہیں 1949 میں برطانیہ کے سب سے بڑے شہری اعزاز ’جارج کراس‘ سے نوازا گیا۔ نور پہلی مسلم اور ایشیائی خاتون ہیں جن کا تانبے سے بنا مجسمہ لندن کے گورڈن اسکوائر گارڈن میں لگایا گیا ہے۔ فرانس کی جانب سے بھی انہیں سب سے اعلیٰ شہری اعزاز روس ڈی گیری‘ سے نوازا جاچکا ہے۔