خدا اور رسول سے رشتہ استوار کیجیے، دینی فضا میں دین دار بننے کی مشق کیجیے اور اداروں کی حفاظت کیجیے: امیر شریعت مولانا محمد ولی رحمانی

۸۴؍ علماء و حفاظ کی اجلاس جامعہ رحمانی میں دستار بندی

مونگیر : (عارف رحمانی؍ ملت ٹائمز ) جامعہ رحمانی مونگیر کا عظیم الشان اجلاس دستاربندی بحسن وخوبی اختتام پذیر ہوگیا، اس موقعہ پر صدر اجلاس مفکراسلام امیر شریعت حضرت مولانا محمد ولی صاحب رحمانی سجادہ نشیں خانقاہ رحمانی مونگیر اور علماء ومشائخ کے مبارک ہاتھوںسے ۴۰؍ علماء اور ۴۴؍ حفاظ طلبہ کے سروںپر دستارفضیلت باندھی گئی، ساتھ ہی دو کتاب کا اجراء عمل میں آیا، ایک کتاب حضرت امیر شریعت مولانا منت اللہ رحمانی صاحبؒ کی سوانح حیات پر تھی، جو ملک کے مشہور علماء ودانشور کے مضامین پر مشتمل تحریروںکا مجموعہ تھا، یہ کتاب جناب مولانا عبد المتین صاحب نعمانی رکن آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کو امیر شریعت حضرت مولانامحمد ولی صاحب رحمانی نے پیش کیا، دوسری کتاب مکتوبات رحمانی جلد سوم تھی، جسے مفتی نوید اقبال رحمانی (پونا) نے مرتب کیا ہے، یہ کتاب امیر شریعت حضرت مولانا منت اللہ رحمانی صاحب کے مکاتیب کا مجموعہ ہے، یہ اس کی تیسری جلد ہے، اس سے پہلے دو جلدیں شائع ہوچکی ہیں، یہ مجموعہ مفید حاشیوں کے ساتھ شائع ہؤا ہے، جو دستاویز ی حیثیت کا حامل ہے۔جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے صدر اجلاس مفکراسلام امیر شریعت حضرت مولانا محمد ولی صاحب رحمانی نے فرمایا کہ بزرگوںسے تعلق بہت ہی مفید اور کارآمد چیز ہے، اس سے جہاں دلوں کی پاکیزگی، اخلاق کی درستگی اور بہتر انسانیت کی تعمیر ہوتی ہے، وہیں برے وقتوں میںیہ تعلق کام آتا ہے، قطب عالم حضرت مولانا محمد علی مونگیری اور قطب زماں امیر شریعت حضرت مولانا منت اللہ صاحب رحمانی کی اپنے ارادتمندوں کے ساتھ برے وقتوں میں مدد کی مثالیں موجود ہیں، حضرت مونگیری نے خانقاہ رحمانی قائم کی، اور رشدوہدایت کا سامان کیا، جامعہ رحمانی کی بنا ڈالی اور مسلمانوںکے لیے تعلیم کا بہتر نظم کیا، تاکہ مسلمان تعلیم یافتہ ہو، دین سے انکی قربت ہو، اور وہ دین ودنیا دونوں میں سر خرو ہوجائے، یادرکھئے، یہ دونوں ادارے آپ کے لیے قلعہ کی مانند ہیں، آپ ان اداروںکی حفاظت کیجئے، ان کی تعمیر وترقی میں جم کر حصہ لیجئے، اللہ کی مدد شامل حال ہوئی اور آپ لوگوںنے محنت کی تو تعلیم گاہ، دانشگاہ اور عارف کدہ جیسی عمارتیں بنیں،حضرت امیر شریعت نے کہا کہ آپ خانقاہ آتے ہیں، آپ کے آنے کا مقصد اپنے کو دینی فضا میں رہ کر خود کو دیندار بنانا ہے، اس لیے یہاں آکر اپنا وقت قرآن خوانی، کلمہ خوانی اور ذکر واذکار میںلگائیں۔اس سے قبل جناب مولانا انیس الرحمان قاسمی ناظم امارت شرعیہ نے کہا کہ خانوادہ رحمانی کا ملک پر بڑااحسان ہے، قطب عالم حضرت مولانا محمد علی مونگیری، امیر شریعت حضرت مولانا منت اللہ صاحب رحمانی سے لے کر موجودہ سجادہ نشیں امیر شریعت حضرت مولانا محمد ولی صاحب رحمانی تک نے ملک وملت کی فلاح کے لیے اپنا سب کچھ لگادیا، آپ جامعہ رحمانی اور خانقاہ رحمانی ہی کو لے لیجئے، تعلیم اور اصلاح کی سمت میں تسلسل کے ساتھ خدمت کا بڑا ریکارڈ ہے۔ انہوںنے کہا کہ اپنی نسلوںکی تعلیم کا نظم کیجئے، اور انہیںدیندار تعلیم یافتہ بنائیے، آج ہمارے بچے پڑرھ ر ہے ہیں، مگر وہ دین سے دور ہوتے جارہے ہیں، یہ خطرناک بات ہے، صدر مفتی امارت شرعیہ جناب مولانا مفتی سہیل احمد قاسمی نے علم اور ذکر ہمارے لیے بنیادی چیز ہے،مگر آج ہم دونوںسے دور ہیں، نہ علم کے میدان میں آگے ہیں، نہ ذکر کے میدان میں آگے ہیں، اور اسی لیے سب چیز میں پیچھے ہیں۔ جناب مولانا مفتی محمد اظہر صاحب مظاہری استاذ حدیث جامعہ رحمانی مونگیر نے کہا کہ جامعہ رحمانی نے تعلیم وتربیت کے میدان میں نمایاں خدمت کی ہے، آج کی دستاربندی کا یہ اجلاس اس کا شہکار ہے، جہاں ۸۲؍ علماء وحفاظ کی دستاربندی کی جائے گی۔اجلاس سے جامعہ رحمانی کے ناظم تعلیمات جناب مولانا محمد خالد صاحب رحمانی ، رحمانی فائونڈیشن کے جنرل سکریٹری جناب مولانا ظفر عبد الرؤف رحمانی نے بھی خطاب کیا، اس موقعہ پر جامعہ رحمانی کے تعلیمی شعبہ الدراسۃ العربیہ کے طلبہ کی عربی میںعلامتی تقریریں بھی ہوئیں، اجلاس کا آغاز جناب قاری نظام الدین صاحب استاذ جامعہ رحمانی کی تلاوت سے ہوا، بہار وجھارکھنڈ کے مشہور نعت خواں جناب مولانا منظر قاسمی رحمانی نے اپنی نعت سے اجلاس میں سماں باندھ دیا۔