حیدرآباد ۔ (ایم این این)مجلس اتحاد المسلمین کے صدر بیرسٹر اسدالدین اویسی نے کہا کہ ہم سر کٹانے والوں میں سے ہیں، جابر اور ظالم کے آگے سر جھکانے والوں میں سے نہیں۔جب تک زندہ رہیں گے غازی بن کر رہیں گے اور جب مریں گے تو شہید کی موت مریں گے۔بیرسٹر اسد الدین اویسی نے کشن نگر، جھرہ میں امیدوار جعفر حسین معراج کے انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بی جے پی کے امیدوار گوشہ محل راجہ سنگھ کے ایک تبصرہ پر ردعمل کا اظہار کیا جس میں بی جے پی کے رہنما نے مبینہ طور پر یہ کہا کہ وہ اس وقت سکون محسوس کریں گے جب وہ اپنے پیروں تلے اکبر الدین اویسی کا کٹا ہوا سر روندیں گے۔
انہوں نے راجہ سنگھ سے کہا کہ اکبر الدین اویسی کو چھوڑیں، وہ انہیں ختم کرکے دکھائیں چونکہ وہ تو نہتے ٹو وہیلرس پر شہر بھر میں گھومتے پھرتے ہیں۔
ہم بی جے پی اور کانگریس دونوں کا صفایا کرنے کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کا یہ طریقہ ہے کہ ملک میں جو بھی ان کے خلاف اٹھ کھڑا ہو، انہیں ڈرایا دھمکایا جائے مگر ہم ان میں سے نہیں جو اپنا سر خم کر دیں۔ ہم ایسی طاقتوں کا آخری سانس تک جمہوری انداز میں مقابلہ کرتے رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اگر تم اکبر الدین اویسی کو ختم کر دو گے تو ہر گلی سے ایک ایک اکبر اٹھ کھڑا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جب کانگریس کے ایک قائد نے مودی کی ماں کے بارے میں تبصرہ کیا تو تم ناراض ہو گئے تھے مگر کیا تمہیں اپنے رہنماؤں کی زبان کا علم نہیں کہ وہ کس طرح کی زبان استعمال کر رہے ہیں؟
مجلس کے سربراہ نے کہا کہ امت شاہ کو تکلیف ہے کہ کے چندر شیکھر راؤ ہمیں بریانی کھلاتے ہیں ۔ انہوں نے استفسار کیا کہ اس سے تم کیوں پریشان ہوتے ہو، اگر کہو تو تمہیں بھی بریانی کھلائیں گے؟ کونسی بریانی کھاؤگے۔
بیرسٹر اویسی نے کہا کہ انتخابات کے بعد تمہارے منہ میں نمک پارے ہوں گے اور ہم رس گلے کھائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے مجلس کے مقابل ایک شو بوائے کو کھڑا کیا ہے جس کو پرچہ نامزدگی اور رائے دہی میں فرق نہیں معلوم ہے۔پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے بعد وہ کہتا ہے کہ ابھی ابھی اس نے ووٹ ڈال کر آیا ہے۔انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ رائے دہی کے تناسب بڑھائیں اور بڑھ چڑھ کر اس میں حصہ لیں۔