بابری معاملے پر بگڑے لالو کے تیج اور کانگریس کے ببر کے بول، وہیں بابری کے نام ہورہا مشاعرے کا انعقاد

بابری معاملے پر بگڑے لالو کے تیج اور کانگریس کے ببر کے بول، وہیں بابری کے نام ہورہا مشاعرے کا انعقاد
دہلی: (سیف الرحمٰن/ملت ٹائمز) بابری مسجد کی باقاعدہ سماعت 10 جنوری سے سپریم کورٹ کے 03 بنچ کے ذریعہ ہونی ہے اس معاملے کے سبھی فریق جلد از جلد سماعت کے حق میں ہے مسلم پرسنل لاء بورڈ کے ارکان قاسم رسول الیاس اور مولانا ارشد مدنی صاحبان نے بھی کہا ہیکہ ہم چاہتے ہیں جلد از جلد سماعت کی جائے۔
اس بیچ کانگریس کے سینئر لیڈر راج ببر اور راجد کے قومی سرپرست لالو یادو کے بیٹے تیج پرتاب یادو کی زبان بھی بگڑ گئی ہے، راج ببر نے ایک بیان میں کہاکہ رام مندر ایودھیا میں نہیں بنے گی تو کہاں بنے گی ۔
ان کے اس بیان پر لوگوں نے اپنے آراء کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ اس بیان پر تعجب کی کوئی ضرورت نہی ہے کیونکہ مسجد میں تالا کھولنے سے لیکر پوجا ارچنا شروع کروانے تک کے تمام مراحل تو کانگریس کے ذریعہ ہی واقع ہوئے ہیں
وہیں فسطائیت کے خلاف ہمیشہ مضبوط اسٹینڈ اپنانے والے لالو پرساد یادو کے بیٹا تیج پرتاب نے اپنے ایک متنازع بیان میں یہ کہتے ہوئے کہ میں رام مندر کے حق میں ہوں مودی سرکار سے مانگ کیا ہیکہ سرکار آرڈیننس لاکر مندر کی تعمیر شروع کروائے۔
ادھر آنے والے 07 جنوری کے شام دہلی کے ایوان غالب میں شوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کے ذریعہ ” ایک شام بابری کے نام ” کے عنوان سے آل انڈیا مشاعرہ کا انعقاد ہورہا ہے جس میں سینئر شعراء کے ساتھ ہی ایس.ڈی.پی.آئی کے قومی صدر ایم.کے.فیضی, عظیم اتحاد کے سینئر لیڈر شرد یادو، کانگریس کے سینئر لیڈر منی شنکرایئر اور ڈاکٹر ماجد دیوبندی بطور خاص شامل ہوں گے ۔