وہ کم خرچ میں زیادہ سے زیادہ کرنے کو ترجیح دیتے تھے اور ان کی یہی خوبی تھی جس کی بنیاد پرمولا نا زبیر احمد قاسمی کے دورنظامت میں تعلیمی ترقی کے ساتھ اشرف العلوم کے قابل ذکر تعمیری ترقی بھی ہوئی
سیتامڑھی (ملت ٹائمزمحمد قیصر صدیقی)
معروف عالم دین فقیہ ملت مولانا زبیر احمد قاسمی کی وفات پر گذشتہ 17جولائی کو اشرف العلوم کنہواں میں ایک تعزیتی اجلاس کا انعقاد کیاگیاجس میں سیتامڑھی، نیپال اور اطراف کے علماءنے بڑی تعداد میں شرکت کی اور مولانا زبیر احمد قاسمی کی ہمہ جہت علمی ،ملی ،فقہی ،تدریسی اور فکری خدمات کا تذکرہ کرتے ہوئے اس وفات کو ملت اسلامیہ کا عظیم خسارہ بتایا۔
اشرف العلوم کے موجودہ ناظم مولانا اظہار الحق مظاہری نے اس وفات پر شدید رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ اس حادثہ سے پورا اشرف العلوم اور علاقہ شدید صدمے میں ہے ،ہم سب قابل تعزیت ہیں ۔مولانا مرحوم کے ساتھ اپنے کام کرنے کے تجربات کو شیئر کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ وہ ہم سب کے مربی ،محسن اور مشفق تھے ۔انہوں نے زندگی کا طویل حصہ اشرف العلوم کی تعمیر وترقی میں صرف کیاہے جس کا بہترین اجر انہیں اللہ تعالی کے یہاں ضرورملے گا ۔مولانا اظہار الحق مظاہری نے کہاکہ یہاں کے سارے اساتذہ ان کے علوم سے استفادہ کرتے تھے ،ان کا مزاج سب کو ساتھ لیکر چلنے کاتھا،ان کی ہمیشہ یہ خواہش رہتی تھی کہ اساتذہ محنت سے کام کریں ۔تعلیم پر توجہ دیں ،طلبہ کی بہترین تربیت کریں ۔
دارالعلوم بالاساتھ کے شیخ الحدیث مولانا قاضی عمران قاسمی نے اپنے خطاب میں کہاکہ عالم کی موت عالم کی موت ہے۔ مولانا وصی اللہ قاسمی ناظم مدرسہ چشمہ فیض ململ نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مجھے مولانا زبیراحمد قاسمی کے ساتھ ہونے کا شرف حاصل ہے ۔جب وہ بشارت العلوم کھرایاں میں عربی درجات کے طالب علم تھے تو میں ابتدائی درجہ میں تھا ۔ وہ کامیاب ،ذہین اور مقبول طالب علم شمار ہوتے تھے ۔مولانا کی خدمات نصف صدی سے زائد عرصہ پر محیط ہے جو ہماری علمی وتدریسی تاریخ کا روشن باب ہے اور ان کی شخصیت آئیڈیل اور مشعل راہ ہے ۔
مولانا نسیم احمد قاسمی صدر المدرسین جامعہ عائشہ للبنات نے کہاکہ مولانا زبیر احمد قاسمی خیرخواہ ،مشفق اور کامیاب منتظم تھے ۔ان کی نگرانی اور نظامت میں ہمیں کئی سالوں تک جامعہ میں بحیثیت استاذ خدمات انجام دینے کا شرف حاصل رہاہے ۔ہم نے انہیں طلبہ اور اساتذہ کے حق میں خیر خواہ اور ہمدرد پایا ۔وہ ہم اساتذہ سے چاہتے تھے کہ ہم طلبہ کو سنوارنے ،نکھارنے اور بنانے کاکام کریں ۔
مولانا مظفر حسین مظاہری سینئر استاذ اشرف العلوم کنہواں نے کہاکہ مولانا بے شمار علمی اور تدریسی خوبیوں کے ساتھ معاملات میں بہت ہی ایماندارتھے ۔مدرسہ کی ایک ایک اینٹ اور ایک ایک پیسہ پر گہری نظر رکھتے تھے ۔ وہ اسے قوم کی امانت سمجھتے ہوئے فضول خرچی بالکل گورا نہیں کرتے تھے ۔اپنے تجربات شیئر کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ وہ کم خرچ میں زیادہ سے زیادہ کرنے کو ترجیح دیتے تھے اور ان کی یہی خوبی تھی جس کی بنیاد پرمولا نا زبیر احمد قاسمی کے دورنظامت میں تعلیمی ترقی کے ساتھ اشرف العلوم کے قابل ذکر تعمیری ترقی بھی ہوئی ۔
مولانا انوار اللہ فلک قاسمی رکن آل انڈیا مسلم پرسنل لاءبورڈ نے اپنے خطا ب میں کہاکہ مولانا زبیر احمد قاسمی علوم اسلام کے عظیم فلسفی ،نایاب فقیہ اور کامیاب مدرس تھے ۔ایسی اوصاف کی حامل شخصیت مدتوں میں پیدا ہوتی ہے ۔ان کی وفات سے جو خلا پیدا ہواہے اس کی تلافی ممکن نہیں ہے ۔اس موقع پر مولانا مناظر عالم قاسمی استاذ مدرسہ امدادیہ اشرفیہ راجو پٹی سیتامڑھی ۔ مولانا محی الدین مدرسہ فیض الاسلام پرسا نیپال ۔مولانا اعجاز الحق قاسمی پٹھنپورہ سیتامڑھی ۔مولانا شبیر احمد ناظم مدرسہ خزینة العلوم شمسی نیپال ۔مولانا شمشاد عالم قاسمی سابق استاذ اشرف العلوم کنہواں ۔مولانا مہدی حسن قاسمی شمسی وغیرہ نے خطاب کیا نظامت کا فریضہ مولانا نسیم احمد قاسمی نے انجام دیا ۔