ممتا کے خلاف سی بی آئی کا استعمال !

خبر در خبر (592)
شمس تبریز قاسمی
سی بی آئی ملک کی سب سے بڑی جانچ ایجنسی ہے ۔سب سے زیادہ سوالات بھی اسی کی تفتیش پر قائم کئے جاتے ہیں ۔ہر حکومت پر سی بی آئی کے غلط استعمال کاالزام لگتارہاہے ۔مخالفین کو دبانے اور اپوزیشن کو کمزور کرنے کیلئے سی بی آئی کا استعمال ہندوستان کی تاریخ میں کوئی نیا مسئلہ بھی نہیں ہے ۔اسی لئے اسے مرکزی حکومت کا طوطا بھی کہاجاتاہے تاہم ملک کی حالیہ بی پی حکومت نے راز کی ان باتوں کو فاش کرتے ہوئے سر عام سی بی آئی کا اپنے مقصد کیلئے استعمال کرنا شروع کررکھاہے ۔مسلسل اپوزیشن کے خلاف سی بی آئی کی ہونے والی انکوائری نے شک کو تبدیل میں تبدیل کردیا ہے کہ ملک کا یہ دستوری اور آئینی ادارہ اپنے حقوق ،اختیار اور آزادی کا استعمال کرنے کے بجائے مرکزی حکومت کی پالیسی اور ایجنڈا کے مطابق کام کرتاہے ۔سی بی آئی کی جو تھوڑی بہت عزت باقی رہ گئی تھی وہ گذشتہ سال سی بی آئی بمقالہ سی بی آئی کی جنگ میں ہی ختم ہوگئی تھی ۔عوام کے درمیان سی بی آئی کا وقار اور اس پر اعتماد موضوع بحث رہاکیوں کہ سی بی آئی کے ڈائریکٹر نے اسپیشل ڈائریکٹر پر رشوت خوری کا الزام عائد کیا ،اسپیشل ڈائریکٹر نے ڈائریکٹر کو اس کیلئے مورد الزام ٹھہرایا ۔سی بی آئی افسران نے اپنی ہی دفتر میں چھاپہ مارکر دوسرے افسران کو گرفتار کیا ۔سی بی آئی بحران کا یہ معاملہ ابھی سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہی ہے کہ اس دوران اب بنگال میں سی بی آئی کی و جہ سے ممتا بنرجی اور نریندر مودی کے درمیان ایک نئی جنگ چھڑ گئی ہے ۔ ہندوستان کی تاریخ میں یہ پہلی مرتبہ ہواہے جب ملک کی سب سے بڑی جانچ ایجنسی کے افسران کو پولیس نے گرفتار کرلیا ۔واقعہ3 فروری کا ہے ۔ شاردہ چٹ فنڈ اور روز ویلی گھوٹالے کی تفتیش کیلئے سی بی آئی کے افسران کولکاتا کے پولیس کمشنر راجیو کمار کے گھر پہونچے تھے جہاں انہیں گرفتار کرکے تھانہ میں بند کردیاگیا ۔کچھ دیر بعد ان کی رہائی عمل میں آئی۔ سی بی آئی دفتر پر پولس کی جگہ سی آر پی ایف کو تعینات کیاگیا ۔مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتابنرجی دھرنا پر بیٹھ گئیں ۔راہل گاندھی ،چندرا بابو نائیڈو ،اروند کیجریوال مولانا بدرالدین اجمل ،تیجسوی یادو سمیت متعدد اپوزیشن لیڈروں کی بھی ممتاکو حمایت مل گئی ۔دوسرے معاملہ سی بی آئی کے ذریعہ سپریم کورٹ پہونچا جہاں سے یہ فیصلہ صادر کیاگیا کہ کولکا تا پولیس کمشنر کو تحقیق میں تعاون دینا ہوگا البتہ یہ تحقیق دہلی اور کولکاتا کے بجائے شیلونگ میں ہوگی ۔ ممتابنرجی نے سپریم کورٹ کے اس فیصلے کو اپنی فتح قرار دیاہے ۔ مودی سرکار پر جمہوریت کو خم کرنے کا الزام عائدکیا ہے اور ڈیموکریسی کے تحفظ کیلئے انہوں نے مسلسل دھرنا دے رکھاہے ۔
سی بی آئی ملک کا دستوری ادارہ ہے ،اس کا اپنا علاحدہ آئین اور دستور ہے ۔یہ ملک کی پارلیمنٹ کے سامنے بھی جوابد ہ نہیں ہے ۔ وزیر اعظم ،اپوزیشن لیڈر اور چیف جسٹس آف انڈیا کو مشترکہ طور پر اس کے سپریم کی حیثیت حاصل ہے ،یہی سہ رکنی کمیٹی اس کے ڈائریکٹر کی تقرری بھی کرتی ہے ۔
بی جے پی نے اپنے پانچ سالہ دور اقتدار میں عدلیہ ،آر بی آئی ،الیکشن کمیشن اور سی بی آئی سمیت متعدد آئینی اور دستوری اداروں پر اپنی پالیسی تھوپنے کی کوشش کی ہے اور ان سبھوں اداروں کا احتجاج بھی عوام کے سامنے آچکاہے ۔سی بی آئی پر بھی بی جے پی مسلسل دباﺅ بناکر اپنے مخالفین کو دبانے اور کمزور کرنے کا کام کررہی ہے ۔خاص طور پر2019 عام انتخابات کے ایام جیسے جیسے قریب آتے جارہے ہیں اپوزیشن لیڈروں پر سی بی آئی کے ذریعہ شکنجہ کسنا شروع کردیاگیاہے ۔ شاردہ چٹ فنڈ گھوٹالہ معاملہ میں 2014 سے سپریم کورٹ کی ہدایت پر تفتیش ہورہی ہے جس میں اب جاکر سی بی آئی بیدار ہوئی ہے ۔ اکھلیش یادو ،مایاوتی اور کئی لیڈورں کو بھی پرانے معاملے میں اسی ایک دو ماہ کے دروان سی بی آئی کے ذریعہ نوٹس جاری کی گئی ہے ۔اس سے قبل دہلی میں اروند کیجریوال کو بھی اسی طرح پریشان کیاگیاتھا ،ان کے دفتر پرآدھی رات میں چھاپہ ماراگیاتھا ۔ سکریٹری کے دفتر کے چھان بین کی گئی تھی ۔
سی بی آئی ایک آئینی اور دستوری ادارہ تھا ،عوام کا بھروسہ اور اعتماد تھا لیکن سال 2018 میں پیدا ہونے والے بحران کے بعد عوام کا اعتماد تقریبا اس سے اٹھ چکا ہے ۔جو تھوڑا بہت باقی رہ گیاتھاوہ ممتا اور مودی کی لڑائی کے بعد بالکل ہی ختم ہوگیاہے ۔ سابق سی بی آئی ڈائریکٹر آلوک ورما اس حقیقت کا اعتراف بھی کرچکے ہیں کہ پی ایم او کے اشارے پر لالو پرساد کو آئی آر سی ٹی سی گھوٹالہ میں مجرم گرداناگیاتھاورنہ ان کے خلاف کسی طرح کا کوئی ثبوت نہیں تھا ۔
شاردا چٹ فنڈ اور روز ویلی گھوٹالہ بہت اہم اور سنگین ہے ۔اس کی تفتیش اور مجرمین کے خلاف کاروائی ضرروی ہے لیکن اس کی آڑ میں سی بی آئی کا غلط استعمال ملک کی جمہوریت سے کھلواڑ اور آئین کی توہین ہے ۔سپریم کورٹ کو تفیصلات بتائے اور وارنٹ آڈر لئے بغیر پولس کمشنر کو گرفتار کرنے کا سی بی آئی کو کوئی جواز نہیں پہونچتاتھا ،کولکاتا پولس کا افسران کو گرفتار کرنا صحیح ہے یا غلط یہ معاملہ عدلیہ میں زیر بحث ہے ۔

https://www.youtube.com/watch?v=8t9vSJ6SxUs