عالمی عدالت میں کلبوشن جادھو معاملے کی سنوائی کیمروں کے سامنے ہوگی، جسے اقوام متحدہ کے (یو این) ٹی وی پر لائیو دیکھا جا سکتا ہے۔
پاکستان کی جیل میں قید ہندوستانی شہری کلبھوشن جادھو کو لے کر ہندوستان اور پاکستان آج ایک مرتبہ پھر عالمی عدالت میں آمنے سامنے ہوں گے، دونوں فریق آج سے اپنے دلائل عدالت کے سامنے پیش کریں گے۔ واضح رہے یہ سنوائی 21 فروری تک جاری رہے گی جس میں دونوں فریق ایک دوسرے کے الزامات کا جواب بھی دیں گے اور اپنے دلائل بھی پیش کریں گے۔
آج سے عالمی عدالت میں شروع ہونے والی سنوائی میں سب سے پہلے ہندوستان اپنا موقف رکھے گا جو ہندوستانی وقت کے مطابق دوپہر 2:30 بجے سے شام 5:30 بجے تک ہو سکتا ہے یعنی عالمی عدالت میں پہلے دن ہندوستان کو اپنا موقف رکھنے کے لئے تین گھنتے کا وقت ملے گا۔ دوسرے دن یعنی کل پاکستان کو اپنی بات رکھنے کا وقت دیا جائے گا۔
پاکستان کے بعد 20 فروری سے ہندوستان کو عالمی عدالت میں اپنا موقف رکھنے کا ایک مرتبہ پھر وقت رات 9 بجے سے رات ساڑھے 10بجے تک کا وقت دیا جائے گا۔ اسی طرح 21 فروری کو پاکستان کو اسی وقت پر اپنا جواب دینے کا موقع دیا گیا ہے۔ یہ سنوائی کیمرے کے سامنے ہوگی جسے اقوام متحدہ کے (یو این) ٹی وی پر دیکھا جا سکتا ہے۔
اس سے پہلے گزشتہ سال 15 مئی 2018 میں ہوئی سنوائی میں انٹرنیشنل کورٹ (عالمی عدالت) آف جسٹس کی دس رکنی بنچ نے معاملہ پر سنوائی کی تھی۔ عالمی عدالت میں ہندوستان کا موقف ہریش سالوے رکھیں گے اور ان کی مدد کے لئے وزارت خارجہ میں پاکستانی معاملوں کے انچارج جوائنٹ سکریٹری دیپک پٹیل ہوں گے۔ پاکستان کی جانب سے اس کے اٹارنی جنرل انور منصور بحث میں حصہ لیں گے ان کے ساتھ پاکستانی وزارت خارجہ میں جنوبی ایشیا معاملوں کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر فیصل محمود ہوں گے۔