مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے سوال کیا ہے کہ ’’حکومت کے پاس 8 فروری کو ہی انٹلیجنس اِن پٹ تھا کہ عام انتخابات 2019 سے پہلے اس طرح کا حملہ ہو سکتا ہے، پھر کارروائی کیوں نہیں ہوئی؟‘‘
سہارنپور: جموں و کشمیر کے پلوامہ میں سی آر پی ایف کے قافلے پر ہوئے حملے کے بعد جہاں پورے ملک میں شدید رنج و غم ہے تو وہیں نام نہاد وطن پرستی کے نام پر حالات کو کشیدہ کرنے کی کوششیں بھی لگاتار جاری ہیں۔ ضلع سہارنپور میں واقع دارالعلوم دیوبند میں زیر تعلیم کشمیری طلبا کو مقامی بجرنگ دل نے دیوبند چھوڑنے کی دھکمی دی ہے۔
بجرنگ دل لیڈر وکاس تیاگی نے پیر کو ایک ویڈیو جاری کر کے انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ دارالعلوم میں زیر تعلیم کشمیری طلبا کو فوراً ان کے ریاست جموں و کشمیر بھیجا جائے ورنہ سخت گیر ہندو تنظیمیں انہیں واپس بھیجنے کے لئے اقدام کریں گی۔ انہوں نے الزام لگا یا کہ جیش محمد کا سربراہ مولانا مسعود اظہر دیوبند نظریات سے متاثر ہے۔ مسٹر تیاگی نے کہا کہ جیش محمد کا سربراہ 20 سال قبل دیوبند ہی میں کرائے کے مکان میں رہتا تھا۔
دوسری جانب سینئر پولیس سپرنٹنڈنٹ دنیش کمار نے بتایا کہ کسی کو بھی قانون کو اپنے ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ وہیں پولس سپرنٹنڈنٹ (دیہات) ودیا ساگر مشر نے کہا کہ انہیں اس ضمن میں مقامی تھانے سے اطلاع ملی ہے اور ان کی اس پورے معاملے پر نظر ہے۔