بی ایس پی – ایس پی اتحاد سے خوفزدہ بی جے پی در در کی ٹھوکریں کھارہی ہے : مایاوتی 

 بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے بی جے پی پر سخت حملہ بولتے ہوئے کہا کہ اگر بی جے پی اتنی مضبوط ہے تو پھر چناؤ میں ہار کے ڈر سے اتحاد کے لئے در در کی ٹھوکریں کیوں کھاتی پھر رہی ہے؟

بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی صدر اور اتر پردیش کی سابق وزیر اعلیٰ مایاوتی نے مہاراشٹر اور تمل ناڈو میں بی جے پی کے اتحاد پر طنز کیا ہے۔ انہوں نے بی جے پی پر حملہ بولتے ہوئے کہا کہ لوک سبھا انتخابات میں ہار کے ڈر سے بی جے پی اتحاد قائم کرنے پر مجبور ہے۔ مایاوتی نے سوال پوچھا کہ اگر بی جے پی کے پاس مضبوط قیادت ہے تو پھر وہ اتحاد قائم کرنے میں کیوں مصروف ہے!

مایاوتی نے ٹوئٹ کیا، ’’ بی جے پی کی طرف سے لوک سبھا انتخابات کے لئے پہلے بہار اور پھر مہاراشٹر و تمل میں بےچارگی میں سر بہ سجود ہو کر اتحاد کرنا، کیا ان کی مضبوط قیادت کو ظاہر کرتا ہے؟ دراصل بی ایس پی – ایس پی اتحاد سے بی جے پی اتنی زیادہ خوف زدہ ہے کہ اب اسے اتحاد کے لئے در در کی ٹھوکریں کھانی پڑ رہی ہیں۔ ‘‘

انہوں نے ایک دیگر ٹوئٹر میں کہا، ’’ لیکن بی جے پی اب چناؤ  کے وقت چاہے لاکھ ہاتھ پیر مار لے، ان کی غریب، مزدور، کسان اور عوام مخالف پالیسیوں اور ان کے غرور والے رویہ سے لگاتار پریشان اور متاثر ملک کے 130 کروڑ عوام انہیں اب کسی بھی قیمت پر معاف کرنے والے نہیں ہیں۔ عوام ان کا گھمنڈ ضرور چناؤ میں توڑے گی اور ان کی حکومت جائے گی۔ ‘‘

واضح رہے کہ بی جے پی نے حال ہی میں مہاراشٹر میں شیو سینا اور تمل ناڈو میں اے آئی اے ڈی ایم کے کے ساتھ اتحاد قائم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ مہاراشٹر میں شیو سینا کے ساتھ 25 – 23 کے فارمولہ پر اتفاق ہوا ہے تو تمل ناڈو میں اسے صرف 5 سیٹوں پر چناؤ لڑنے کا موقعہ فراہم ہوگا۔

اس کے علاوہ بہار میں بھی بی جے پی-جے ڈی یو اور رام ولاس پاسوان کی ایل جے پی کا اتحاد قائم ہو چکا ہے۔ بی جے پی- جے ڈی یو 17- 17 سیٹوں اور ایل جے پی 6 سیٹوں پر چناؤ لڑے گی۔