پانی روکنے کی بات محض ناکامی پر پردہ ڈالنے کی کوشش: کانگریس

پاکستان میں اپنے حصے کا پانی جانے سے روکنے کےمرکزی وزیرنتن گڈکری کے بیان پر کانگریس نے سخت ردعمل ظاہر کیا

پاکستان میں اپنے حصے کا پانی جانے سے روکنے کےمرکزی وزیرنتن گڈکری کے بیان پر کانگریس نے سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے الزام لگایا کہ قومی سلامتی میں حکومت کی ناکامی پر پردہ ڈالنے کے لیے قوم پرستی کے انتشار پیداکرنے والے بیانات دیے جارہے ہیں ۔

کانگریس ترجمان منیش تیواری نے جمعہ کو یہاں صحافیوں کے سوال کے جواب میں کہاکہ پاکستان کے ساتھ 1960میں ہوئے آبی معاہدے میں کہا گیا ہے کہ مشرقی ندیوں کے پانی کےاستعمال کا اختیار ہندستان کے پاس ہے اور اسکے بعد ہندستان نے اس پانی کے استعمال کے لیے کئی پروجکٹ تیار کیے ہیں ۔ پاکستان کے ساتھ سندھ کے پانی کی تقسیم کے تعلق سے جو معاہدہ ہواہے ہندستان اس کے دائرے میں اس پانی کا پورا استعمال پہلے سے ہی کررہاہے ۔

ترجمان نے کہاکہ معاہدے کے تحت مغربی ندیوں پر بجلی پروجکٹ بنائے جاسکتے ہیں لیکن پانی کوروکا نہیں جاسکتا۔جہاں تک مشرقی ندیوں کے پانی کی بات ہے تو ہندستان جموں کشمیر ،ہریانہ اور پنجاب کے لیے طویل عرصہ سے اسکا استعمال کررہاہے ۔ہندستان نے بہت پہلے ہی بھاکھڑا ننگل باندھ سمیت کچھ اور باندھ ان ندیوں پر تعمیر کیے ہیں ۔

انھوں نے کہاکہ جن پروجکٹوں کے تعلق سے گڈکری ندی کا پانی پاکستان کی طرف جانے سے روکنے کی بات کررہے ہیں ان پروجکٹوں کو 1999اور 2006میں منظوری دی گئی تھی ۔انکا کہنا تھا کہ جس پانی کا استعمال ہندستان طویل عرصہ سے کرتاآرہاہے اسے اندھی قوم پرستی کا چولا پہنا کر مودی حکومت پلوامہ حملے جیسی ناکامی کو چھپانے کے لیے نیارنگ دینے کی کوشش کررہی ہے ۔