اسلام آباد (ایم این این )
پاکستان نے خیر سگالی کے طور پر ہندوستانی فضائیہ کے آفیسر ابھے نند کو کل رہا کرنے کا فیصلہ کیاہے ۔خبر رساں ایجنسی اے این آئی نے خبر دی ہے کہ ہندوستانی فضائیہ کے پائلٹ ونگ کمانڈر ابھینندن ورتمان کو کل یعنی کہ جمعہ کے روز رہا کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا ہے ”قیام امن کے لئے پاکستان کی طرف سے ونگ کمانڈر ابھینندن کو کل رہا کر دیا جائے گا۔“
پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے آج پارلیمان کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا، ”ہم آگے کوئی جنگ نہیں چاہتے ہیں اور اس کے لئے میں نے کل وزیر اعظم نریندر مودی سے بات کرنے کی کوشش کی ہے۔ لیکن ہم جو یہ کوشش کر رہے ہیں اسے کمزوری نہ سمجھا جائے۔“
واضح ر ہے کہ 14 فروری کو ہونے والے پلوامہ حملے کے 13 دن بعد منگل کے روز ہندوستانی فضائیہ نے پاکستان کے بالاکوٹ میں ہوائی حملے کر کے جیش محمد کے سب سے بڑے تربیتی کیمپ کو تباہ کر نے کا دعوی کیاتھا۔ اس کے اگلے دن بدھ کے روز ایک پاکستان نے ہندوستان کے چھ مقامات پر ایئر اسٹرائک کیا ۔ اس دوران ایک ہندوستانی طیارہ پاکستان میں گر کر تباہ ہو گیا اور اس کے پائلٹ ونگ کمانڈر ابھینندن ورتمان کو گرفتار کر لیا گیا۔
وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا ہے کہ ہمیں ایک موقع ملا کہ ہم کرتارپور کھولیں، پاکستان نے سوچا کہ بھارت میں انتخابات کا انتظار کیا جائے، ہمیں خوف تھا کہ انتخابات سے پہلے کوئی نہ کوئی واقعہ ہوگا اور پلواما واقعہ ہوگیا۔ حلف اٹھانے سے پہلے بھارت کو پیش کش کی تھی کہ وہ ایک قدم بڑھائے پاکستان دو قدم آگے بڑھائے گا، برصغیر کا آگے بڑھنے کے لیے ضروری ہے کہ خطے میں امن ہو، مسائل کے حل کے لیے مذاکرات ہونے چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم کو خط لکھا کہ وزرائے خارجہ کی ملاقات ہونی چاہیے لیکن بھارت سے جواب اچھا نہیں آیا، بھارت سے کہا کہ ثبوت دیے جائیں، پاکستان کارروائی کرے گا مگر بجائے ثبوت دینے کے بھارت میں جنگ کا ماحول بڑھتا گیا۔وزیراعظم عمران خان نے پاکستانی میڈیا کو خراج تحسین بھی پیش کیا اور کہا کہ ایک ایسا وقت جب پاکستان کو خطرہ ہے تب پوری قوم متحد ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت میں جس طرح جنگی ماحول تھا ہمیں شک ہوا کہ اب کچھ نہ کچھ پاکستان میں ہوگا، بھارت کو یہ بھی پیغام دیا کہ اگر بھارت نے پاکستان کیخلاف کچھ کیا تو پاکستان جواب دے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کا ڈوزیئر آج پاکستان پہنچا ہے، اسے دینے سے پہلے بھارت نے جارحیت کی، عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی، ہمیں لگا کہ بھارت کی مجبوری ہے کہ انتخابات سے پہلے ایسا ماحول پیدا کیا جائے۔