دبئی (ملت ٹائمز)
اسلامی تعاون تنظیم کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ہندوستان کی وزیرخارجہ سشما سوراج نے ہندوستان کے خلاف پاکستان کی دہشت گردانہ حرکتیں اور ایل او سی کی خلاف ورزی کا کوئی تذکرہ نہیں کیا ۔نہ ہی انہو ں نے پاکستان کے خلاف اسلامی تعاون تنظیم ممالک کے اراکین سے کسی طرح کی کوئی تجویز پاس کرنے کا مطالبہ کیا ۔ سشما سوراج نے بہت دبے لفظوں میں ایک جگہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ دہشت گردی کا کسی علاقہ اور مذہب سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ اسلام کامعنی امن وآشتی ہے ۔اللہ تعالی کے نناوے ناموں کا مطلب امن وسلامتی ہے ۔
انہوں نے قرآن کریم کی آیت لااکرہ فی الد ین کو پڑھتے ہوئے کہاکہ دین میں کوئی زبردستی نہیں ہے ۔سورہ حجرات کی آیت نمبر 13 کا بھی انہوں نے تذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ سورہ حجرات میں اللہ تعالی نے کہاہے ”لوگو! ہم نے تم کو ایک مرد اور ایک عورت سے پیدا کیا اور تمہاری قومیں اور قبیلے بنائے۔ تاکہ ایک دوسرے کو شناخت کرو۔ اور خدا کے نزدیک تم میں زیادہ عزت والا وہ ہے جو زیادہ پرہیزگار ہے۔ بےشک خدا سب کچھ جاننے والا (اور) سب سے خبردار ہے“
سشما سورج نے مسلم ممالک بالخصوص سعودی عر ب متحدہ عرب امارات ،ترکی اور ملیشا سے اپنے گہرے تجارتی تعلقات کا تذکرہ کیا اور اسے تجارت کا مرکز بتایا ۔
@SushmaSwaraj Minister of External Affairs of Government of #India addresses the #OICCFM46 holding In #AbuDhabi, #UAE. pic.twitter.com/ScfK9sYxaR
— OIC (@OIC_OCI) March 1, 2019
واضح رہے کہ اسلامی تعاون تنظیم کے اجلاس میں پہلی مرتبہ ہندوستان کو مہمان خصوصی کے طور پر مدعو کیاگیاہے ۔پاکستان نے بانی ممبر ہونے کی وجہ سے ہندوستان کی دعوت مسترد کرنے کی اپیل کی تھی لیکن متحدہ عرب امارات نے یہ کہتے ہوئے اس پر عمل کرنے سے انکار کردیا کہ کشیدگی سے پہلے ہی دعوت دے دی گئی تھی ۔پاکستان نے ہندوستان کی شرکت کی وجہ سے او آئی سی اجلاس کا بائیکاٹ کیا ہے وہیں انہوں نے سشما سوراج کی تقریر میں پاکستا ن کا تذکرہ نہ ہونے کی وجہ سے اسے اپنی سفارتی کامیابی بتایا ہے ۔پاکستانی میڈیا نے یہ بھی دعوی کیا ہے کہ آو آئی سی کے اجلاس میں ہندوستان کے خلاف مذمتی قرارد اد بھی منظور کی گئی ہے