اسلامی تعاون تنظیم کے اجلاس میں سشما سوراج نے بتایا اسلام کو عظیم مذہب ۔قرآن کی کئی آیتوں حوالہ بھی پیش کیا

اسلام کامعنی امن وآشتی ہے ۔اللہ تعالی کے نناوے ناموں میں سے کسی کا بھی مطلب تشدد نہیں ہے
دبئی (ملت ٹائمز)
اسلامی تعاون تنظیم نے پہلی مرتبہ ہندوستان کو اپنے یہاں مہمان خصوصی پرطور پر مدعو کیاتھا جس میں متحدہ عرب امارات میں یکم مارچ کو ہونے والے اجلاس میں وزیر خارجہ سشما سوراج نے شرکت کی اور اپنے خطاب میں انہوں نے مذہب اسلام کی دل کھول کر تعریف کی ،قرآن کریم کی کئی آیتوں کا ترجمہ بھی پیش کرتے ہوئے کہاکہ اسلام عظیم ترین مذہب ہے ۔
اپنے خطاب میں ہندوستان کی وزیرخارجہ سشما سوراج نے کہاکہ اسلام کامعنی امن وآشتی ہے ۔اللہ تعالی کے نناوے ناموں میں سے کسی کا بھی مطلب تشدد نہیں ہے ۔
انہوں نے قرآن کریم کی آیت لااکرہ فی الد ین کو پڑھتے ہوئے کہاکہ دین میں کوئی زبردستی نہیں ہے ۔سورہ حجرات کی آیت نمبر 13 کا بھی انہوں نے تذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ سورہ حجرات میں اللہ تعالی نے کہاہے ”لوگو! ہم نے تم کو ایک مرد اور ایک عورت سے پیدا کیا اور تمہاری قومیں اور قبیلے بنائے۔ تاکہ ایک دوسرے کو شناخت کرو۔ اور خدا کے نزدیک تم میں زیادہ عزت والا وہ ہے جو زیادہ پرہیزگار ہے۔ بےشک خدا سب کچھ جاننے والا (اور) سب سے خبردار ہے“سشما سورج نے مسلم ممالک بالخصوص سعودی عر ب متحدہ عرب امارات ،ترکی اور ملیشا سے اپنے گہرے تجارتی تعلقات کا تذکرہ کیا اور اسے تجارت کا مرکز بتایا ۔
تاہم اپنی تقریر میں انہوں نے ہندوستان کے خلاف پاکستان کی دہشت گردانہ حرکتیں اور ایل او سی کی خلاف ورزی کا کوئی تذکرہ نہیں کیا ۔نہ ہی انہو ں نے پاکستان کے خلاف اسلامی تعاون تنظیم ممالک کے اراکین سے کسی طرح کی کوئی تجویز پاس کرنے کا مطالبہ کیا ۔ سشما سوراج نے بہت دبے لفظوں میں ایک جگہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ دہشت گردی کا کسی علاقہ اور مذہب سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔
واضح رہے کہ اسلامی تعاون تنظیم کے اجلاس میں پہلی مرتبہ ہندوستان کو مہمان خصوصی کے طور پر مدعو کیاگیاہے ۔پاکستان نے بانی ممبر ہونے کی وجہ سے ہندوستان کی دعوت مسترد کرنے کی اپیل کی تھی لیکن متحدہ عرب امارات نے یہ کہتے ہوئے اس پر عمل کرنے سے انکار کردیا کہ کشیدگی سے پہلے ہی دعوت دے دی گئی تھی ۔پاکستان نے ہندوستان کی شرکت کی وجہ سے او آئی سی اجلاس کا بائیکاٹ کیا ہے وہیں انہوں نے سشما سوراج کی تقریر میں پاکستا ن کا تذکرہ نہ ہونے کی وجہ سے اسے اپنی سفارتی کامیابی بتایا ہے ۔پاکستانی میڈیا نے یہ بھی دعوی کیا ہے کہ آو آئی سی کے اجلاس میں ہندوستان کے خلاف مذمتی قرارد اد بھی منظور کی گئی ہے ۔

SHARE