محمد تحسین سیفی
صبح سویرے اپنے معمول کے مطابق فجر کی نماز کے بعدتلاوت سے فارغ ہو کر تھوڑی دیر چہل قدمی کے لیئے گراو¿نڈ کی طرف گیا ،جہاں میں نے کچھ لڑکوں کو الیکشن کی ڈیٹ شیٹ منظر عام پر آنے کے تعلق سے گفتگو کرتے ہوئے سنا ،چوںکہ میں اور میری طرح سیکڑوں طلبہ کسی ایک خاص مقصد کے پیش نظر اس اعلان کے بڑے منتظر تھے،چنانچہ چہل قدمی سے فارغ ہو کر جیسے ہی اپنے کمرہ آیا تو اخبار پر سرسری نگاہ ڈالی، جس سے الیکشن کی ڈیٹ شیٹ منظر عام پر آنے کی خبر کی تصدیق ہوئی ،بہر حال اولاًفرحت ومسرت کی کیفیت چہرہ پر نمایاں ہوئی، اور یکایک زبان چل پڑی کہ چلو کچھ ہو یا نہ ہو کم ازکم یہ تو ہوا کہ اب فرقہ پرست سیاست دانوں کی سیاسی دکانیں بند ہو جائینگی اور ایک مخصوص طبقہ کے خلاف زبان درازی کر کے عوام کوبے وقوف بنانے کا سلسلہ ختم ہوگا ،
لیکن بعد میں تھوڑا بہت دل کو رنج وغم کا احساس بھی ہواکہ الیکشن کمیشن نے ڈیٹ شیٹ تیار کرتے وقت رمضان المبارک جیسے مقدس تہوار کا خیال کیوں نہیں رکھا ،جس کی وجہ سے ایک بڑے طبقہ کے جذبات مجروح ہوئے اور معاشرہ میں ایک کھلبلی سی مچ گئی ،چہ می گوئیاں شروع ہو گئیں کہ ایک طرف تو الیکشن کمیشن ووٹر بیداری کی بات کرتا ہے ،اور باضابطہ اس کے لیئے پورے زور وشور سے مہم چلاتا ہے،لیکن یہ کیا ہوا کہ ووٹروں کو بیدار کرنے میں کامیاب تو ہو گیا تاہم بعد میں اس نے ایک بڑے طبقہ کے لیئے ایک طرح سے رکاوٹ پیدا کر دی ،نیز چہارجانب سے یہ بھی سوال اٹھنے لگا کہ کیا الیکشن کمیشن بھی کسی فرقہ پرست سیاسی جماعت کے دباو¿ میں آ گیا ؟اگر ایسا نہیں تو مسلمانوں کے جذبات کا احترام کیوں نہیں کیا گیا ،اس موقع پر شدید افسوس تو اس وقت ہوا جب الیکشن کمیشن کے اس اقدام سے ایک بڑے طبقہ کے جذبات مجروح ہوئے،تبھی کچھ فرقہ پرست لوگوں نے اس کی حمایت کااعلان کرکے زخم پر نمک چھڑکنے کا کام کیا ،ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ تمام مذہب وملت مسلمانوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہو کر الیکشن کمیشن کے اس اقدام کے خلاف علم احتجاج بلند کرتے،لیکن پتہ نہیں کیوں ہمارے اتر پردیش کے وزیر اعلی بھی مسلمانوں کے خلاف نظر آئے ،اور ٹیوی چینل پر آ کرکھلے طورپرسیاسی روٹی سیکنے کی کوشش کی،
بہر حال ہم مسلم عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ الیکشن کمیشن کے اس اقدام کا بادل ناخواستہ ہی سہی استقبال کرتے ہوئے بھر پور ووٹنگ میں حصہ لیں ،کیوںکہ آپ کا اس ووٹنگ میں زور وشور کے ساتھ حصہ لینا فرقہ پرست طاقتوں کے منھ پو زور دار طمانچہ ثابت ہوگا۔
متعلم :دارالعلوم ندوةالعلماءلکھنو¿