رواں برس جنوری میں سرکاری ملازمت سے مستعفی ہوکر گزشتہ اتوار کو اپنی سیاسی جماعت ‘جموں وکشمیر پیپلز موومنٹ لانچ کرنے والے سن 2010 بیچ کے آئی اے ایس ٹاپر ڈاکٹر شاہ فیصل نے کہا کہ ان کی جماعت آئندہ لوک سبھا انتخابات میں حصہ نہیں لے گی۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ ان کی جماعت اپنے آغاز کے ابتدائی مرحلے میں ہے، لہٰذا پارلیمانی انتخابات میں حصہ لینے کی بجائے زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچنے کو ترجیح دے گی۔
شاہ فیصل نے تاہم اپنی جماعت کے ریاست میں اگلے انتخابات میں قسمت آزمانے کا واضح اشارہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ ریاست کی خصوصی پوزیشن پر اس وقت حملے ہورہے ہیں، اس لئے وہ اسمبلی انتخابات میں حصہ لینے کے موقع کو ہاتھ سے جانے نہیں دیں گے۔
شاہ فیصل نے یہ باتیں ہفتہ کے روز ‘ایوان صحافت میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔ انہوں نے جماعت اسلامی کے بعد جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ پر پابندی لگانے کے مرکزی حکومت کے اقدام کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی جماعتوں پر پابندی عائد کرنا غیر جمہوری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے اقدامات سے یہاں جمہوری سپیس کو مزید تنگ کیا جارہا ہے۔
شاہ فیصل نے آئندہ لوک سبھا انتخابات میں حصہ نہ لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ‘ میں جانتا ہوں کہ آپ (میڈیا) کی زیادہ دلچسپی پارلیمانی انتخابات میں ہے۔ گذشتہ کچھ دنوں کے دوران جموں وکشمیر پیپلز موومنٹ کی کور ٹیم کئی نشستیں منعقد ہوئیں۔ بالآخر ہم اس فیصلے پر پہنچے کہ ہماری جماعت ابھی ابتدائی مرحلوں سے گذر رہی ہے، بات اب شاہ فیصل تک محدود ہوکر نہیں رہ گئی ہے ، بات آگے بڑھ چکی ہے۔ ریاست کے سبھی حصوں سے لوگ ہمارے ساتھ جڑنا چاہتے ہیں۔ اس لئے اس مرحلے پر انتخابات میں اترنا ہمارے لئے جلد بازی والا قدم ہوگا۔ یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ ہم فوری طور پر ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں حصہ نہیں لیں گے۔
انہوں نے کہا ‘ اس کی دو بنیادی وجوہات ہیں۔ ایک یہ کہ ہماری جماعت ابھی ابتدائی مرحلے سے گذر رہی ہے۔ اس وقت ہماری ترجیح لوگوں تک پہنچنا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ خدشات ظاہر کئے گئے تھے کہ ہم یہاں بائیکاٹ توڑنے یا انتخابات میں لوگوں کی شرکت بڑھانے کے لئے آئے ہیں، اس قدم کے ذریعے ہم ان خدشات کو دور کرنا چاہتے ہیں ۔