کرائسٹ چرچ : (ملت ٹائمز – ایجنسیاں) نیوزی لینڈ میں وسط مارچ کو کرائیسٹ چرچ میں دو مساجد میں نمازیوں پر دہشت گردانہ حملےمیں شہید ہونے مسلمانوں کے لواحقین بدستور صدمےسے نڈھال ہیں۔ نیوزی لینڈ میں مسجد میں شہید ہونے والے ایک اردنی شہری کی ماں کو بیٹے کی جدائی کا ایسا صدمہ پہنچا کہ وہ چل بسیں۔
اخبار’ نیوزی لینڈ ہیرالڈ’ کے مطابق اردنی سفارت خانے کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ 64 سالہ ایک اردنی خاتون اپنے شہید بیٹے کے جنازے میں شرکت کے لیے آئی مگر بیٹے کا چہرہ دیکھنے سے قبل دل کا دورہ پڑنے سے چل بسیں۔ اخباری رپورٹ کے مطابق نیوزی لینڈ میں فوت ہونے والی خاتون کی میت تدفین کے لیے واپس اردنی بھیجنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔
خیال رہے کہ اردنی شہری 38 سالہ کامل درویش اپنی بیوی اور تین بچوں کے ہمراہ صرف چھ ماہ قبل نیوزی لینڈ منتقل ہوا تھا۔ اس کا ایک بھائی پہلے سے وہاں پر مقیم ہے۔
درویش پہلے اکیلا نیوز لینڈ گیا اور بعد میں اس نے اپنی بیوی اور بچوں کے لیے بھی ویزے حاصل کرکے انہیں وہاں منتقل کیا گیا۔
پندرہ مارچ جمعہ کے روز کرائیسٹ چرچ میں دو مساجد میں ایک آسٹریلوی دہشت گرد کے وحشیانہ حملے میں شہید ہونے والے درجنوں نمازیوں میں کامل درویش بھی شامل تھا۔ بیٹے کی شہادت کی خبر سن کر اردن میں مقیم اس کی ماں کو غشی کے دورے پڑنا شروع ہوگئے تھے۔ بعد میں وہ خاندان کے بعض دوسرے افراد کے ہمراہ بیٹے کی تدفین کے لیے نیوزی لینڈ پہنچی مگر بیٹے کا چہرہ دیکھنے سے قبل ہی چل بسیں۔