جامعہ ماریہ نسواں میں طالبات کی ختم بخاری کے موقع پر ایک اصلاحی اجلاس کا انعقاد ۔ سیکڑوں علماء کرام سمیت ہزاروں لوگوں نے کی شرکت ۔
ڈھاکہ: (ملت ٹائمز – فضل المبین) ضلع کے ڈھاکہ میں واقع جامعہ ماریہ نسواں میں طالبات کی ختم بخاری کے موقع پر ایک اصلاحی اجلاس کا انعقاد ہوا جس میں علاقہ و قرب و جوار کے تقریبا 10 ہزار لوگوں نے شرکت کی ۔
وہیں اجلاس کے مہمان خصوصی جامعہ عربیہ ہتھورہ باندہ کے شیخ الحدیث اسلامک فقہ اکیڈمی کے سیکریٹری مفتی عبیداللہ اسعدی نے بخاری شریف کی آخری حدیث پڑھائی، اور بتایا کہ ” کلمتان خفیفتان ” لکھنے اور بولنے میں بہت ہلکے ہیں، مگر ان کا وزن قیامت کے دن میزان عمل میں بہت وزنی ہوگا، اس لئے ہم سب کو اس کا ورد رکھنا چاہئے، انہوں نے یہ بھی کہا کہ: جو دولت صحابہ کرام کو عطا ہوئی وہ دولت کسی انسان کو نہیں مل سکتی وہ دنیا کی سب سے قیمتی سرمایہ ہے کہ اللہ نے انھیں نبی کی زیارت ایمان کی حالت میں کرائی ہے انہوں نے اپنے جاری خطاب میں کہا کہ : آج کے اس ماحول میں ہر لڑکی کو عورت بننے کی ضرورت ہے تاکہ وہ اپنے شوہر کے ساتھ بہتر برتاؤ کر سکے اور آنے والی نسلوں کے اندر دین کی روشنی ڈال سکے ۔ انہوں نے مدارس کے ذمہ داروں سے اپیل کی کہ: دارالاقامہ میں رہنے والی لڑکیوں کو ایسی تربیت دی جائے کہ وہ شادی کے بعد کی زندگی کو بہترین انداز سے گزار سکے اور ایک نمونہ بن کر سماج اور معاشرے میں رہے اور دینی ماحول قائم کر سکے۔
وہیں المعہد الدراسیات العلیا کے بانی و مہتمم و سابق صدر مفتی امارت شرعیہ پٹنہ نے کہا کہ : اسلام کے سارے اعمال کا دار و مدار نیتوں پر ہے اور نیت کا تعلق دل کے ساتھ ہے گویا کہ دل سارے اعمال کا سر چشمہ اور منبع ہے دل اور اس کا ارادہ اعمال و افعال میں مرکزی کردار ادا کرتا ہے۔
اچھی نیت کا مطلب جو بھی کام ہو وہ خلوص دل سے ہو اور اللہ کیلئے خاص ہو، یعنی انسان کی قولی، عملی، ظاہری اور باطنی تمام عبادات رضائے الہی کے حصول کیلئے ہوں۔اس کام میں کوئی مطلب یا دکھاوا نہ ہو۔ اس کے کام میں صرف اللہ تعالیٰ کی خوشنودی شامل ہو، ایسے لوگ بہت پرسکون رہتے ہیں ان کا دل و دماغ کسی اجلی اور نکھری صبح جیسا ہوتا ہے۔ اسے لوگ اللہ تعا لیٰ کو بہت محبوب ہوتے ہیں اور لوگوں میں بھی ہر دلعزیز ہو جاتے ہیں۔ وہیں اجلاس کی سرپرستی مولانا عبدالسلام قاسمی نے کی ۔ موقع پر دارالعلوم الاسلامیہ پٹنہ کے شیخ الحدیث مفتی شکیل احمد قاسمی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ : طالبات کی تعلیم وتربیت بالخصوص دینی ماحول میں وقت کا اہم تقاضہ ہے، آج موبائل فون اور انٹرنیٹ کا دور ہے، خرافات کی کثرت ہے، یہودی لابی امت مسلمہ بکو اعمال صالحہ سے کنارے کرکے اعمال سیاء کے تمام آلات مہیاکرارہی ہے، ایسے دور میں اگر خاتون علوم قرآن وحدیث سے آشناہوں گی، تو انقلاب کی امید کی جاسکتی ہے۔ ڈھاکہ جامع مسجد کے امام و خطیب مولانا نذر المبین ندوی نے کہا کہ : جامعہ ماریہ نسواں نے قوم کو ایک جماعت تیار کرکے دی ہے، جو قوم وملت کی ماؤں بہنوں کو قرآن وحدیث کی روشنی میں طلاق وغیرہ کے مسائل سے آشنا کرائیں گے، شوہر کے حقوق بتلائیں گی، خواتین اسلام کو صوم وصلوۃ کی اہمیت بتلا کر اس کی پابندی کی ترغیب دیں گی، میں مبارک باد پیش کرتا ہوں جامعہ سے فارغہ ہونے والی طالبات کو ان کے والدین کو معلمات وذمہ داران کو کہ ان کی شب و روز محنتوں سے ایک انقلابی جماعت تیار ہوتی ہے۔
اسٹیج پر رونق افروز علماء کرام میں قاری عبدالرؤ ف قاسمی ، مولانا بہاؤ الدین قاسمی ، مولانا جاوید مظاہری ، مولانا محب اللہ ،مفتی ثناءاللہ ، مولانا اسماعیل فصیحی ، قاری منور حسین ، قاری علاءالدین ، مولانا انصار ،مولانا صاحب احمد قاسمی قاری عبد الاحد ، مفتی ظفیر احمد صاحب ، قاری علی امام، مولوی زکریا فصیحی وغیرہ موجود رہے ۔
جبکہ پروگرام کو کامیابی سے ہمکنار کرانے میں جامعہ ماریہ نسواں کے بانی و مہتمم مفتی نثار احمد قاسمی ، ناظم مولانا تبریز ندوی ،مولانا عبداللہ مفتی ارشاد احمد قاری نوشاد احمد مولانا عبدالمبین قاری نعیم حمد مولانا نیاز احمد قاری اسلام مولانا شمس الضحیٰ و معلمات جامعہ نے اہم کردار ادا کیا ۔ واضح ہو کہ مذکورہ پروگرام کے موقع پر طالبات جامعہ کی جانب سے بھی پروگرام پیش کئے گئے جس میں دینی مکالمہ ، مختلف زبانوں میں تقاریر ، عربی خطبہ ، تلاوت کلام اللہ اور نعتیں نبی کا بہترین گلدستہ بھی پیش کیا گیا ۔ اس کے بعد انھیں جامعہ ہٰذا کی جانب سے انعامات سے بھی نوازا گیا۔