نئی دہلی: آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے ایک وفد نے دہلی میں متعینہ نیوزی لینڈ کی سفیر محترمہ جونا کیمکرس سے ان کے سفارت خانہ میں ملاقات کرکے بھارتیہ مسلمانوں کی جانب سے بالخصوص اور یہاں کے عوام کی جانب سے بالعموم نیوزی لینڈ کے عوام اور وہاں کی وزیر اعظم جینڈا آرلینڈ کے تئیں خیر سگالی اور یکجہتی کے جزبات کا اظہار کیا۔ وفد میں صدر مشاورت نوید حامد، مولانہ اصغر علی امام مہدی صلفی امیر جمیعت اہل حدیث ہند، ڈاکٹر ظفر محمود صدر زکوٰة فاؤنڈیشن آف انڈیا، انتظار نعیم اسسٹنٹ سیکریٹری جماعت اسلامی ہند، مولانہ عبدالحمید نعمانی و شیخ منظور احمد جنرل سیکرٹریز مشاورت اور ثیث تیمی شریک تھے۔
وفد کے تمام شرکاء نے اپنے احساسات کا اظہار کرتے ہوئے اس بات کا اظہار کیا کہ آج جب دنیا کے مختلف علاقوں میں دہشت گردی اور قتل و خون کا بازار گرم ہے اور خون مسلم کو ارزاں بنا دیا گیا ہے اور خود مسلمانں پر ہی دہشد گردی کا بے جا، غلط اور گمراہ کن الزام عاید کیا جا رہا ہے ایسی فضاء میں معصوم مسلمانوں کے خلاف نیو زیلینڈ میں ہوئے دہشت گردانہ حملہ، 50 نمازیوں کی مسجد میں شہادت اور بڑھی تعداد میں انہیں زخمی کئے جانے کے سفاکانہ واقعہ کے بعد نیو زیلینڈ کی وزیر اعظم محترمہ جینڈا آرڈن، ان کی حکومت اور وہاں کی عوام نے مظلومین کے تئیں جس جذبہ انس ع محبت اور خیر پسندی کا لازوال مظاہرہ کیا ہے اس کو صرف دنیا کے مسلمانوں نے ہی نہیں عام خیر امن و سلامتی کے خوگر انسانوں نے انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھا ہے اور اس عمل نے تاریخ پر ایک لازوال پیغام محبت ثبت کیا ہے ، جو آج کی دنیا کے تمام ذمہ داران حکومت کے لئے غور و خوض اور عمل کے بہت سے پہلو اجاگر کئے ہیں۔
صدر مشاورت نوید حامد نے سفیر نیو زیلینڈ کو وقت کے تقاضہ کے طور پر بین المزاہب رابطوں اور امن عالم کی فضا کو استدار کرنے کے لئے خود نیوزی لینڈ کے ذریعہ عالمی امن کانفرنس منعقد کروانے کی تجویز پیش کی جس کو انہوں نے بطور خاص نوٹ کر اس تجویز سے اتفاق کیا اور یقین دہانی فرمائی کہ اس تجویز کو وہ وزیر اعظم اور حکومت نیو زیلینڈ کو بھیجیں گی۔
وفد کی جانب سے محترمہ سفیر کو ملک کے مسلم اداروں خصوصی طور سے مشاورت اور انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر کو وزٹ کرنے کی مخلصانہ دعوت بھی پیش کی گئی جسکو انہوں نے غور کرنے کا وعدہ فرمایا اور اس کا انہوں نے شکریہ بھی ادا کیا۔