انہوں نے ایک ایسے وقت میں غیرت ،ملی حمیت اور خودداری کا ثبوت پیش کیاتھا جب یہ کام کرنا لوگوں کیلئے آسان نہیں تھا ۔ وہ بر سر اقتدار جماعت کے امیدوار تھے ۔پیسہ اور شہرت دونوں ان کے ساتھ تھی لیکن انہوں نے فیصلہ کیا کہ وہ ملت کے اسرار کا ساتھ دیں گے اشرار کا ساتھ نہیں دیں گے
نئی دہلی (ملت ٹائمز)
کشن گنج لوک سبھا حلقہ سے امیدوار اختر الایمان کو اپنے حلقہ سے زبردست حمایت ملنے کے ساتھ ہندوستان بھر کے مسلمان بھی ان کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کررہے ہیں اور بیرسٹر اسدالدین اویسی کی طرح انہیں بھی مسلمانوں کے عام لوگوں کے ساتھ تعلیم یافتہ اور دانشور طبقہ پارلمینٹ میں دیکھنا چاہتاہے اور اس فہرست میں ایک نمایاں نام اب معروف بین الاقوامی اسلامی اسکالر اور مصنف پروفیسر اختر الواسع (صدر مولانا آزاد نیشنل یونیورسیٹی جودھپور سابق صدر شعبہ اسلامیات جامعہ ملیہ اسلامیہ)کا بھی شامل ہوگیاہے جن کا مانناہے کہ اختر الایمان ایک مخلص ،بیباک اور ہمدرد رہنما ہیں ان کا پارلیمنٹ پہونچنا ،ملک عوام اور کشن گنج کی ترقی کیلئے ضروری ہے ۔
گذشتہ دنوں ملت ٹائمز کانکلیو سے خطاب کرتے ہوئے معروف اسکالر پروفیسر اختر الواسع نے کہاکہ میں ”اختر الواسع ہوں اور اختر لایمان پر یقین رکھتاہوں ۔ان کو کامیاب بنانا چاہیئے اور اس لئے بنا نا چاہیے کہ انہوں نے ایک ایسے وقت میں غیرت ،ملی حمیت اور خودداری کا ثبوت پیش کیاتھا جب یہ کام کرنا لوگوں کیلئے آسان نہیں تھا ۔ وہ بر سر اقتدار جماعت کے امیدوار تھے ۔پیسہ اور شہرت دونوں ان کے ساتھ تھی لیکن انہوں نے فیصلہ کیا کہ وہ ملت کے اسرار کا ساتھ دیں گے اشرار کا ساتھ نہیں دیں گے“۔
https://www.facebook.com/millattimes/videos/1675849475890343/
واضح رہے کہ پروفیسر اختر الواسع کا اشارہ 2014 کے لوک سبھا انتخاب کی طرف تھا جب اختر الایمان جے ڈی یو کے ٹکٹ پر لوک سبھا کے امیداوارتھے او رمولانا اسرارالحق قاسمی رحمة اللہ کانگریس کے ٹکٹ پر میدان میں تھے ۔ان دنوں جے ڈی یو بی جے پی سے علاحدہ تھی اس لئے مسلم ووٹرس کا رجحان بہت زیادہ نتیش کمار کی طرف ہوگیاتھا اور وہاں کانگریس ۔ جے ڈی یو کے درمیان سخت مقابلہ کی وجہ سے بی جے پی امیدوار کی جیت ممکن ہونے لگے تھی چناں اختر الایمان نے اپنی امیدواری واپس لیکر کانگریس اور اس کے امیدوار مولانا اسرارالحق قاسمی کی حمایت کی اور کہاکہ گجرات کے دنگائیوں کو ہرانے اور بی جے پی کی جیت کور وکنے کیلئے ہم نے یہ فیصلہ لیاہے ۔
کشن گنج مسلم اکثریتی لوک سبھا حلقہ ہے جہاں سے اس وقت تین قابل ذکر امیدوار میدان میں ہیں ۔مجلس اتحاد المسلمین کے ٹکٹ پر اختر لایمان الیکشن لڑرہے ہیں ۔کانگریس کے امیدوار ڈاکٹر محمد جاوید ہیں اور این ڈی اے کے امیدوار محمود اشرف ہے۔ اختر الایمان کی جیت یقینی بتائی جارہی ہے اور کہاجارہاہے کہ کشن گنج میں کانگریس امیدوار مقابلے سے باہر ہیں اور سیدھی لڑائی محمود اشرف اور اختر الایمان کے درمیان ہے جس میں ایم آئی ایم امیدوار اختر لایمان کا پلرا بھاری ہے اور تقریبا 80 فیصدعوام کی انہیں حمایت حاصل ہے جس میں مسلمانوں کے ساتھ غیر مسلم اور دلت ووٹرس بھی ان کے ساتھ ہیں ۔ سیمانچل کے معروف لیڈر پپو یادو کی پارٹی بھی مجلس کی حمایت کا اعلان کرچکی ہے۔