دہلی میں ’آپ‘ سے اتحاد پر کانگریس نے کہا،راہل گاندھی فیصلہ کریں گے

نئی دہلی، 5 اپریل(آئی این ایس انڈیا)
دہلی میں کانگریس اورعام آدمی پارٹی کے ایک ساتھ لوک سبھا انتخابی میدان میں اترنے کے قیاس تیز ہوتے جا رہے ہیں۔عام آدمی پارٹی نے جمعہ کو اشارہ دیا کہ اس سلسلے میں کانگریس سے سرکاری طور پر بات چیت چل رہی ہے اور ممکن ہے کہ دونوں جماعتوں کے درمیان اتحاد ہو جائے۔وہیں دہلی کانگریس کے انچارج پی سی چاکو نے کہا کہ اس سلسلے میں پارٹی اعلی کمان کئی سطحوں کی بات چیت کر چکا ہے۔اس تناظر میں پارٹی قیادت فیصلہ کرے گی۔لوک سبھا انتخابات تیاریوں کو لے کر دہلی کانگریس کمیٹی کی جمعہ کو میٹنگ ہوئی ہے۔پی سی چاکو نے بتایاکہ آج کی میٹنگ میں ہم نے انتخابات کو لے کر جتنی بھی کمیٹیاں بنائی ہیں، ان کولے کربحث ہوئی،آگے کے انتخابی پروگراموں پر بھی بحث ہوئی،عام آدمی پارٹی سے اتحادکے سوال پرانہوں نے کہا کہ اس مسئلے پر دہلی کے سینئر لیڈروں سے راہل گاندھی نے دوبارملاقات کی،2 گھنٹے تک ان سے بات ہوئی،سب نے اپنی باتیں ان کے سامنے رکھی ہیں،اب کانگریس صدر ہی اس پرفیصلہ کریں گے۔پی سی چاکو نے کہاکہ ہمارا موقف صاف، مینی فیسٹو میں جو چیزیں ہیں، اسی پر کام ہوگا۔عام آدمی پارٹی کے لیڈر سنجے سنگھ کے ساتھ میٹنگ پر چاکو نے کہاکہ ہماری کوئی بھی میٹنگ نہیں ہوئی ہے۔اس سے پہلے ذرائع کے حوالے سے خبر آئی کہ عام آدمی پارٹی اور کانگریس میں اتحاد ممکن ہے اور اس معاملے پر بات چیت جاری ہے۔دہلی میں کانگریس اور عام آدمی پارٹی کے ایک ساتھ مل کر الیکشن لڑنے کو لے کر نشانیاں ہیں کہ اتحاد کو لے کر سرکاری طور پر دونوں جماعتوں کے درمیان بات چیت چل رہی ہے۔عام آدمی پارٹی (آپ) کے ذرائع نے بتایا کہ کانگریس سے سرکاری طور پر بحث چل رہی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ دہلی اور ہریانہ میں اتحاد کو لے کر کانگریس اور عام آدمی پارٹی کے درمیان بحث تقریبا ہو چکی ہے،ان دونوں ریاستوں میں اتحاد کا مسئلہ سلجھاے جانے کے بعد پنجاب کے تناظر میں بات چیت کی جائے گی۔ذرائع نے بتایا کہ دہلی کو مکمل ریاست کا درجہ دئے جانے کو لے کر دونوں جماعتیں متفق ہیں۔دہلی میں کانگریس اور عام آدمی پارٹی میں لوک سبھا انتخابات اتحاد میں لڑنے کو لے کر طویل قیاس بازیاں چل رہی ہیں،اگرچہ ایک اپریل کو وشاکھاپٹنم میں اروند کیجریوال نے کہا تھا کہ اتحاد پر کانگریس سے اب کوئی بات چیت نہیں ہو رہی ہے کیونکہ کانگریس صدر راہل گاندھی اس کے لئے پہلے ہی انکار کر چکے ہیں

SHARE