حمزہ شہباز کی گرفتاری کے لیے نیب کا دوبارہ چھاپہ

لاہور6اپریل (آئی این ایس انڈیا )
پنجاب اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف حمزہ شہباز کی گرفتاری کے لیے قومی احتساب بیورو (نیب) کے حکام نے ہفتے کو ایک مرتبہ پھر شہباز شریف کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا ہے۔نیب کی ٹیم ہفتے کی صبح دوبارہ ماڈل ٹا و¿ن لاہور میں واقع شہباز شریف کی رہائش گاہ پہنچی۔ نمائندوں کے مطابق نیب ٹیم کئی گھنٹوں سے رہائش گاہ کے باہر موجود ہے جہاں مسلم لیگ (ن) کے بھی کارکن بڑی تعداد میں جمع ہوگئے ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت نے حمزہ شہباز کی گرفتاری کے وارنٹ پر عمل درآمد کا اختیار دے دیا ہے جبکہ نیب کی ٹیم کے ہمراہ پولیس کی بھاری نفری رہائش گاہ کے باہر موجود ہے جبکہ اس دوران مسلم لیگ ن کے مشتعل کارکنوں اور پولیس اہلکاروں کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی ہے جبکہ پولیس کی جانب سے رہائش گاہ جانے والے راستے بند کردیئے ہیں۔ کارکنوں میں خواتین کی بھی بڑی تعداد شامل ہے۔نیب ٹیم کی قیادت ایڈیشنل ڈائریکٹر چوہدری محمد اصغر کر رہے ہیں جنہوں نے موقع پر موجود صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ وہ عدالتی وارنٹ کے ہمراہ حمزہ شہباز کی گرفتاری کے لیے آئے ہیں۔انہوں نے الزام لگایا کہ انہیں گھر کے اندر داخل نہیں ہونے دیا جا رہا اور نہ ہی ان سے شہباز شریف کے گھر کے محافظ اور ملازم تعاون کر رہے ہیں۔حمزہ شہباز کی گرفتاری کے لیے ان کے والد اور قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف شہباز شریف کی رہائش گاہ پر نیب حکام کا 24 گھنٹوں میں یہ دوسرا چھاپا ہے۔ادھربعض میڈیا نمائندوں نے حمزہ شہباز سے بات چیت کا دعویٰ کیا ہے۔ رپورٹس میں حمزہ شہباز کے حوالے سے کہا جارہا ہے کہ حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ نیب عدالتی فیصلے کا احترام کرے۔ لاہور ہائی کورٹ کے احکامات کے باوجود گرفتاری کے لئے آنا غیر قانونی ہے۔ انہوں نے پولیس کی جانب سے کارکنوں پر لاٹھی چارج کی اطلاعات کی مذمت کی۔اس سے قبل نیب کی ٹیم جمعے کی سہ پہر بھی شہباز شریف کی رہائش گاہ آئی تھی اور 45 منٹ تک رہائش گاہ کی تلاشی لینے کے بعد حمزہ شہباز کو گرفتار کیے بغیر روانہ ہوگئی تھی۔بعد ازاں نیب کی جانب سے جاری ایک اعلامیے میں الزام لگایا گیا تھا کہ حمزہ شہباز کے گارڈز نے نیب کی ٹیم پر تشدد کیا تھا اور انہیں حمزہ شہباز کی گرفتاری سے روک دیا تھا۔نیب کی درخواست پر حمزہ شہباز کے گارڈز کے خلاف پولیس نے مقدمہ بھی درج کرلیا ہے جس میں کارِ سرکار میں مداخلت، توڑ پھوڑ، تشدد اور دھمکانے کی دفعات شامل ہیں۔حمزہ شہباز پر آمدن سے زائد اثاثے رکھنے اور مبینہ طور پر منی لانڈرنگ میں ملوث ہونے کے الزامات ہیں۔تاہم گزشتہ روز ایک پریس کانفرنس میں حمزہ شہباز نے کہا تھا کہ انہیں نیب نے تحقیقات کے لیے جب بھی طلب کیا، وہ پیش ہوئے ہیں اور پھر ایسی کیا قیامت ٹوٹ پڑی تھی کہ ان کے گھر پر چھاپہ مارا گیا۔نیب حکام کا کہنا ہے کہ ان کے پاس حمزہ شہباز کے خلاف ٹھوس ثبوت ہیں اور اسی وجہ سے انہوں نے ان کی گرفتاری کے لیے چھاپا مارا ہے۔نیب حکام کی جانب سے حمزہ شہباز، ان کے بھائی سلیمان شہباز اور ان کی والدہ کے اکاو¿نٹس سے کروڑوں روپے کی غیر قانونی منتقلی کے الزامات بھی لگائے گئے ہیں۔

SHARE