سہار نپور میں بی ایس پی کی وجہ سے ایک مرتبہ پھر ہوسکتی ہے بی جے پی کی جیت ۔ عمران مسعود کی دعویدای مضبوط

سہارنپور(ایم این این )
سہارنپور لوک سبھا سیٹ پر کانگریسی امیدوارعمران مسعودکی دعویداری مضبوط بتائی جارہی ہے تاہم بی ایس پی امیدوار حاجی فضل الرحمن کی وجہ سے 2014 کی طرح اس مرتبہ بھی وہاں سے بی جے پی کی جیت ہوسکتی ہے ۔
عمران مسعود اتر پردیش کے قدآور اور بیباک لیڈر ہیں ۔جب بھی وہ انتخاب لڑتے ہیں مسلمانوں کا یکطرفہ سپورٹ انہیں مل جاتاہے ۔2014 میںبھی انہیں بھر پورسپوٹ ملاتھا لیکن بی ایس پی کی وجہ سے بی جے پی امیدوار راگھو لکھن پال کو 65000 ووٹو ں سے جیت مل گئی ۔2019 میں عمران مسعود کے مقابلے میں بی ایس پی نے حاجی فضل الرحمن کو امیدوار بنادیاہے جس سے ووٹوں کی تقسیم کا ایک مرتبہ پھر خدشہ ہے اور بی جے پی ایم پی راگھو لکھن پال کی دوبارہ وہاں جیت ہوسکتی ہے ۔ سہارنپور کے تجزیہ نگاروں کا مانناہے کہ اگر مسلمان دانشمندی کا ثبوت پیش کرتے ہوئے یکطرفہ طور پر عمران مسعود کو ووٹ کرتے ہیں تبھی یہ سیٹ بچ پائے گی ورنہ یقینی طور پر اس مرتبہ بھی ووٹوں کی تقسیم کی وجہ سے بی جے پی یہاں سے جیت جائے گی ۔کہاجارہاہے کہ حاجی فضل الرحمن کے مقابلے میں عمران مسعود بہت آگے چل رہے ہیں اور بی ایس پی امیدوار کی وجہ سے ووٹوں کا نقصان ہونے کا خدشہ ہے ۔