پی ایم نریندر مودی کے ہمشکل اور ایک وقت بی جے پی کی حمایت میں خوب کام کرنے والے ابھینندن پاٹھک نے لکھنؤ سے بطور آزاد امیدوار پرچہ نامزدگی داخل کیا ہے۔ 13 اپریل کو پرچہ داخل کرنے کے بعد انھوں نے میڈیا سے کہا کہ ’’میں کوئی ڈَمی امیدوار نہیں ہوں اور میں کسی کے خلاف بھی نہیں لڑ رہا۔ میں تو ’جملہ‘ کے خلاف ہوں۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’جیتنے کے بعد میں راہل گاندھی کے پی ایم امیدواری کی حمایت کروں گا۔‘‘ ابھینندن نے پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے بعد ’دی پرنٹ‘ کو ایک انٹرویو بھی دیا ہے جس میں انھوں نے بتایا کہ آخر وہ انتخاب کیوں لڑ رہے ہیں اور ان کا ارادہ کیا ہے۔
دراصل ابھینندن پاٹھک نے بی جے پی کی حمایت میں کئی پروگرام کیے، لیکن مودی حکومت کی غریب مخالف پالیسی کو دیکھ کر ان کا من بدل گیا اور اب حالات ایسے بن گئے ہیں کہ انھوں نے پی ایم مودی کے خلاف وارانسی سے بھی کھڑے ہونے کا عہد کر لیا ہے۔ اس سلسلے میں ان کا کہنا ہے کہ ’’میں 26 اپریل کو وارانسی سے پرچہ نامزدگی داخل کروں گا۔‘‘ ایک وقت پی ایم مودی کے حامی رہے سہارنپور کے رہنے والے ابھینندن پاٹھک گزشتہ سال ہی بی جے پی سے ناراض ہو کر کانگریس کی رکنیت اختیار کر لی تھی۔ لیکن وہ کانگریس کے ٹکٹ پر نہیں بلکہ بطور آزاد امیدوار انتخاب میں کھڑے ہو رہے ہیں۔
13 اپریل کو ابھینندن پاٹھک نے لکھنؤ میں چائے تقسیم کر کے اس سیٹ سے جیت کا دعویٰ کیا۔ سب سے خاص بات یہ ہے کہ ابھینندن کا انداز، بال، چشمہ اور یہاں تک کہ گھڑی باندھنے کا طریقہ بھی پی ایم مودی سے ملتا ہے۔ راجدھانی کی ایک چائے کی دکان پر ابھینندن نے چائے بنا کر لوگوں کے سامنے پیش کی۔