کانگریس کے ٹاپ لیڈروں نے انتخابی مہم میں کشن گنج سے کی کنارہ کشی ، تجزیہ نگاروں نے بتایا’’اختر الایمان کیلئے مثبت اشارہ ‘‘

AppleMark

سیاسی تجزیہ نگارڈاکٹر ارون شرمانے بتایاکہ کانگریس کا اولین ہدف بی جے پی اور اس کی اتحاد ی پارٹیوں کو روکنا ہے،اس لئے کانگریس جہاں کہیں بھی دیکھ رہی ہے کہ اس کے امیدوار مضبوط نہیں ہے تواسے وہ نظر انداز کررہی ہے تاکہ ووٹوں کے انتشار کا این ڈی اے کو فائدہ نہ مل سکے
کشن گنج ( ملت ٹائمز؍منو رعالم )
دوسرے مرحلہ کی انتخابی مہم آج مکمل ہوگئی ہے جس میں کشن گنج لوک سبھا سیٹ بھی شامل ہے اور 18؍اپریل کو یہاں ووٹ ڈالے جائیں گے ۔ اس سیٹ پر پورے ملک کی نظر تھی اور ماناجارہاتھاکہ یہاں سہ رخی لڑائی ہوگی ،کانگریس اور ایم آئی ایم کے درمیان مقابلہ سخت ہوگا لیکن انتخابی مہم میں کانگریس کے ٹاپ لیڈروں کی عدم شرکت سے یہ سمجھاجانے لگا ہے کہ کانگریس یہاں پہلے ہی شکست تسلیم کرچکی ہے اس لئے پارٹی کے اہم لیڈروں نے یہاں کوئی ریلی نہیں کی ۔
کشن گنج کانگریس کی پرانی سیٹ ہے اور مسلم اکثریتی لوک سبھا حلقہ ہے ،توقع یہ کی جارہی تھی کہ کانگریس اس سیٹ کو حاصل کرنے کی پوری کوشش کرے گی کیوں کہ کانگریس ایم پی مولانا اسرارالحق قاسمی رحمۃ اللہ کے وفات کے بعد یہ سیٹ خالی ہوگئی تھی لیکن انتخابی مہم کے دروان ایسا نظر نہیں آیا ۔ کشن گنج میں سونیاگاندھی، راہل گاندھی ،پرینکاگاندھی ،احمد پٹیل ،غلام نبی آزاد ، مکل واسنک سمیت کسی بھی مرکزی لیڈر نے یہاں انتخابی ریلی نہیں کی، تعجب کی بات یہ ہے کہ کانگریسی اقلیتی امور کے چیرمین ندیم جاوید نے بھی کشن گنج کا رخ نہیں کیا ۔ مارچ کے تیسرے ہفتہ میں یہاں راہل گاندھی کی ایک ریلی ہونے والی تھی اسے بھی انہوں منسوخ کرکے پورنیہ میں اپنی ریلی کی تھی ۔کانگریس کے ایک مقامی لیڈر نے بتایاکہ ہمارے امیدوار ڈاکٹر جاوید نے سینئر لیڈران کو یہاں لانے کی بہت کوشش کی لیکن وہ اس میں کامیاب نہیں ہوپائے ، غلام نبی آزا د اور ندیم جاوید نے بھی نظر اندا ز کردیا ۔
قابل غور ہے کہ کشن گنج کے امیدوار کا اعلان بہت تاخیر سے کیاگیاتھا اور میڈیا میں یہ خبر آرہی تھی کہ ایم آئی ایم امیدوار اختر الایمان کے بارے میں کانگریس ہائی کمان کو مکمل خبر ہے اور ان کے مقابلے کیلئے وہ کسی مضبوط امیدوار کو اتارے گی ،کانگریس نے بہت کوشش بھی کی لیکن کوئی امیدوار نہیں مل پایا ،مجبورا انہوں نے اخیر وقت میں مقامی رکن اسمبلی ڈاکٹر محمد جاوید آزاد کو ٹکٹ دیا جن کو پہلے یہ کہکر منع کردیاگیاتھاکہ کسی بھی رکن اسمبلی کو ٹکٹ نہیں دیاجائے گا ۔
کشن گنج میں کانگریس کی انتخابی مہم میں اسٹارپرچارک کی فہرست میں شامل جن لیڈروں نے شرکت کی ہے ان میں نوجوت سدھو اور شتروگھن سنہا کا نام قابل ذکر ہے ۔واضح رہے کہ اسی کشن گنج میں مولانا محمد اسرارالحق قاسمی رحمۃ اللہ جب کانگریس کے ٹکٹ پر الیکشن لڑرہے تھے تو ان کی حمایت میں سونیاگاندھی اور راہل گاندھی سمیت متعدد قد آورکانگریسی لیڈورں نے انتخابی مہم میں حصہ لیاتھا ، لیکن اس مرتبہ سبھی سینئر لیڈورں نے کشن گنج کو نظر انداز کیا ۔

کشن گنج میں کانگریس کے اعلی لیڈروں کے نہ آنے پر سینئر صحافی ڈاکٹر عبد القادر شمس نے بتایاکہ کانگریس کو اس بات کا شروع سے اندازہ ہے کہ وہاں اختر الایمان بہت مضبوط ہیں اس لئے انہوں نے اس سیٹ پر توجہ دینے کی بجائے وہاں کام کرنا مناسب سمجھا جہاں وہ جیتنے کی پوزیشن میں ہیں ۔ انہوں نے بتایاکہ عموما ایسا ہوتاہے کہ پارٹی کے اعلی لیڈران ایسی سیٹوں پر زیادہ توجہ نہیں دیتے ہیں جہاں کے بارے میں منفی رپوٹ ہوتی ہے اور جیت کی امید نہیں ہوتی ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہاکہ کانگریس ہائی کمان کو اس بات کا بھی احساس ہے کہ ایم آئی ایم کے امیدوار اگر کامیاب ہوتے ہیں تو مرکز میں حکومت سازی کے وقت ایم آئی ایم کی بھی کانگریس کو حمایت حاصل رہے گی اس لئے کانگریس شاید اختر الایمان کو ’واک اوور‘ دے رہی ہے ۔ ایک اور سینئر صحافی آفاق اسد آزاد نے بتایاکہ کانگریس ہائی کمان کو بہت ایم آئی ایم کی مضبوط پکڑ کے بارے میں اندازہ ہوگیاتھا اس لئے اس نے یہاں زیادہ توجہ نہ دی ۔ سیاسی تجزیہ نگارڈاکٹر ارون شرمانے بتایاکہ کانگریس کا اولین ہدف بی جے پی اور اس کی اتحاد ی پارٹیوں کو روکنا ہے،اس لئے کانگریس جہاں کہیں بھی دیکھ رہی ہے کہ اس کے امیدوار مضبوط نہیں ہے تواسے وہ نظر انداز کررہی ہے تاکہ ووٹوں کے انتشار کا این ڈی اے کو فائدہ نہ مل سکے ۔
قابل غور بات یہ ہے کہ کشن گنج پارلیمانی حلقے میں ڈاکٹر جاوید کے علاوہ دواراکین اسمبلی ہیں مگر دیکھایہ گیاہے کہ امور کے ممبر اسمبلی جلیل مستان اپنے ہی امیدوار ڈاکٹر محمد جاوید کے خلاف زہر اگل رہے ہیں ۔ جبکہ بہاد رگنج سے رکن اسمبلی توصیف عالم نے کانگریس کیلئے کوئی مضبوط انتخابی مہم نہیں چلائی ،ان کی خاموشی کچھ اور بیان کررہی ہے ۔خود ان کے خسر سرکردہ سیاسی لیڈر مکھیا اظہار اصفی ایم آئی ایم امیدوار اختر الایمان کی انتخابی مہم کی کمان سنبھالے ہوئے تھے ۔

واضح رہے کہ کشن گنج لوک سبھا سے متعلق ایک تازہ سروے میں بتایاگیاہے کہ 61 فیصد عوام کشن گنج میں اختر لایمان کو پسند کررہے ہیں ،21 ؍فیصد جے ڈی یو امیدوار اختر لایمان کو پسند کررہے ہیں جبکہ صرف 11 فیصد رائے دہندگان کانگریس کو ووٹ دینے کے موڈ میں ہیں ۔

SHARE