ممبئی : مالیگاؤں 2008بم دھماکہ معاملے کی کلیدی ملزمہ سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے الیکشن لڑنے کے خلاف ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت میں آج بم دھماکہ متاثرین کی نمائندگی کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) کے وکیل شاہد ندیم نے پانچ صفحات پر مشتمل عرضداشت داخل کی جسے عدالت نے سماعت کے لئے قبول کرتے ہوئے ملزمہ اور قومی تفتیشی ایجنسی این آئی اے کو جواب داخل کرنے کا حکم دیا ۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے آج خصوصی جج ونود پڈالکر کو عرضداشت پیش کرتے ہوئے بتایا کہ نیشنل اور انٹر نیشنل میڈیا کے مطابق اس معاملے کی اہم ملزمہ سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر نے بر سر اقتدار بی جے پی پارٹی میں باقاعدہ شمولیت اختیار کرلی ہے اور وہ بھوپال سے پارلیمانی الیکشن لڑنے جارہی ہے جس پر روک لگانا چاہئے کیونکہ سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر نے ممبئی ہائی کورٹ سے ضمانت حاصل کرتے وقت خراب صحت کا بہانا بنایا تھا اور وہ ٹرائل کورٹ میں بھی حاضر نہیں ہورہی ہے لیکن اس کے پاس الیکشن لڑنے کے لئے وقت ہے۔
ایڈوکیٹ شاہد ندیم انصاری نے عدالت کو مزید بتایا کہ حالانکہ ساددھوی پرگیہ سنگھ کو ہائی کورٹ سے ضمانت ملی ہے لیکن بم دھماکہ متاثرین نے اس کی ضمانت پر رہائی کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے اور سپریم کورت نے پٹیشن سماعت کے لئے قبول کرتے ہوئے ملزمہ کو نوٹس جاری کیا ہے۔
خصوصی عدالت میں سادھوی کے الیکشن لڑنے کے خلاف داخل عرضداشت پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے جمعیۃعلماء قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار احمد اعظمی نے کہا کہ ہمارا مقصد عدالت کو یہ بتانا ہیکہ بیماری کا بہانا بنا کر ہائی کورٹ سے ضمانت حاصل کی گئی اور پھر اس کا غلط استعمال کرتے ہوئے الیکشن لڑنے کا اعلان کیا گیا جس پر عدالت کو کارروائی کرنا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ سادھوی نچلی عدالت میں جاری سماعت میں حصہ نہیں لے رہی ہے اور وجہ یہ بتائی کہ وہ بیمار ہے لیکن کل دوپہر بعد سے وہ نیوز چینلوں پر بیانات دیتے ہوئے حساس بشاش دیکھائی دے رہی ہے۔
واضح رہے کہ ضمانت پر رہا سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر نے کل بھارتیہ جنتا پارٹی میں شمولیت اختیار کرتے ہوئے بھوپال کی پارلیمانی سیٹ سے الیکشن لڑنے کا اعلان کیا تھا ،اسی سیٹ سے کانگریس کے سینئر رہنما دگ وجئے سنگھ اپنی قسمت آزما رہے ہیں ۔