دارالعلوم دیوبند کی مجلس شوریٰ کا دو روزہ اجلاس ختم ، مفتی خورشید گیاوی کو ناظم تعلیمات منتخب کیا گیا ! 

دیوبند ۔ 24 اپریل 2019 (سعید معین قاسمی)
دارالعلوم دیوبند کی مجلس شوری کا دوروزہ اجلاس آج یہاں ادارہ کے مہمان خانہ میں اختتام پذیر ہوا۔ اس موقع پر حسب معمول سابقہ تجاویز کی خواندگی اور توثیق عمل میں آئی۔

اجلاس چار نشستوں پر مشتمل رہا؛ اس دوران دارالعلوم کے تعلیمی و انتظامی امور پر غور و خوض کیا گیا اور تجاویز پیش ہوئیں۔ شعبہ تعلیمات کی مفصل رپورٹ قائم مقام ناظم تعلیمات مولانا محمد افضل کیموری کے ذریعہ مجلس شوریٰ میں پیش کی گئی جس میں جاری تعلیمی سال میں داخل طلبہ کی درجہ وار تفصیلی رپورٹ اور جلسہ تقسیم انعام کی روداد نیز جاری سالانہ امتحان سے متعلق تفصیلات پیش کی گئیں۔ تعلیمات کی رپورٹ پر اراکین نے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے قابل اصلاح امور کی طرف توجہ دلائی۔

نظام تعلیم کو مزید بہتر بنانے کے لیے مختلف ہدایات بھی دی گئیں۔ اس موقع پر ناظم تعلیمات، مفتی خورشید صاحب گیاوی اور نائب ناظم تعلیمات کا انتخاب بھی عمل میں آیا۔ انتخابی کمیٹی برائے اساتذہ عربی ابتدائی درجات کی رپورٹ بھی مجلس میں پیش کی گئی اور دو اساتذہ کا تقرر عمل میں آیا۔

کمیٹی برائے ترقی اساتذہ کی پیش کردہ تجاویز کے مطابق عربی اساتذہ کی ترقی کے فیصلے بھی کیے گئے۔ شعبہ تعمیرات کی رپورٹ نائب مہتمم و ناظم تعمیرات مولانا عبد الخالق مدراسی نے پیش کی ، جس میں باقی ماندہ کاموں کی بہ عجلت تکمیل کی تجاویز پر غور ہوا اور فوری طور پر عمل آوری کا فیصلہ لیا گیا۔ دارالعلوم دیوبند کے منظور شدہ سالانہ بجٹ سے زائد خرچ شدہ مصارف کو منظوری دی گئی۔

مجلس شوریٰ میں مولانا عبد العلیم فاروقی لکھنو ، مولانا محمد اشتیاق مظفر پور، مولانا ملک محمد ابراہیم میل وشارم، مفتی احمد خان پوری ڈابھیل ، حکیم کلیم اللہ علی گڈھ، مولانا رحمت اللہ کشمیر، مولانا انوارالرحمن بجنور، مولانا سید انظر حسین میاں دیوبند، مولانا محمود حسن راجستھان، مولانا نظام الدین خاموش ممبئی ، مولانا عبد الصمد مغربی بنگال ، مولانا مفتی سعید احمد پالن پوری اور دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی بنارسی نے شرکت کی۔

مجلس کا آغاز مولانا عبد العلیم فاروقی کی تلاوت کلام پاک سے ہوا جب کہ صدارت حکیم کلیم اللہ نے کی اور ان ہی کی دعا پر مجلس کا اختتام ہوا