بیگوسرائے(ملت ٹائمز )
بیگوسرائے لوک سبھا سیٹ پر 29 اپریل کو کل ووٹنگ ہورہی ہے جہاں سہ رخی لڑائی ہے ۔ بی جے پی کے امیدوار گری راج کے مقابلے میں آر جے ڈی امیدوار ڈاکٹر تنویر حسن اور سی پی آئی امیدوار کنہیا کمار ہیں ۔ تینوں امیدوار اپنی جیت کا دعوی کررہے ہیں اور تینوں میدان میں موجود ہیں ۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ تنویر حسن اور کنہیا کمار دونوں اپنا مقابل گری راج کو بتلارہے ہیں ایسے میں کچھ لوگوں کا یہ بھی مانناہے کہ سیکولرووٹوں کی تقسیم کی وجہ سے بی جے پی امیدوار گری راج سنگھ کی جیت ہوسکتی ہے دوسری طرف اعدادو شمار کی بنیاد پر ڈاکٹر تنویر حسن کی جیت کا دعوی کیاجارہاہے ۔ تجزیہ نگاروں کا مانناہے کہ تنویر حسن کو70 فیصد مسلم ووٹ مل رہاہے ،اس کے علاوہ یادو اور اوبی سی ووٹ بھی ان کے کھاتے میں جائے گا ۔ بعض لوگوں کا مانناہے کہ کنہیا ر کمار کی جیت ہوگی کیوں کہ نوجوان ووٹرس کنہیا کمار کے ساتھ ہیں ۔ اس کے علاوہ بھومیہار ووٹ بھی انہیں ملنے کی توقع ہے ۔
واضح رہے کہ بیگوسرائے میں چار لاکھ بھومیہار ووٹرس ہیں ۔ مسلم رائے دہندگان کی تعداد دولاکھ پانچ ہزار ہے ۔ یادو رائے دہندگان کی تعداد 80 ہزار ہے جبکہ گیارہ لاکھ رائے دہندگان کا تعلق اوبی سی اور آدی واسی کمیونٹیز سے ہے ۔ 1952 سے 2014 کے عام انتخابات میں وہاں بی جے پی صرف ایک مرتبہ جیتی ہے ،سی پی آئی کی جیت بھی وہاں صرف ایک مرتبہ ہوئی ہے ۔ 2019 میں بیگوسرائے کا نتیجہ کیا ہوگا اس پر پورے ملک کی نظر ہے ۔
سوشل میڈیا پر کنہیا کمار کے حامیوں نے ڈاکٹر تنویرحسن کے تعلق سے یہ جھوٹی افواہ پھیلادی ہے کہ انہوں نے اپنی دعویداری واپس لیکر کنہیار کمار کی حمایت کردی ہے جس کی انہوں نے فیس بک پیج پر ایک ویڈیو شیئر کرکے سختی سے تردید کی ہے ۔
https://www.facebook.com/TanweerHassanOfficial/videos/2285311371712470/