وارانسی(ایم این این )
سماج وادی پارٹی نے وارانسی سے مودی کے خلاف بی ایس ایف کے سابق جوان کو میدان میں اتارا ہے۔ سماجوادی پارٹی نے وارانسی سے پہلے سے اعلان کردہ امیدوار شالنی یادو کی جگہ نریندر مودی کے خلاف بی ایس ایف کے برخاست نوجوان تیج بہادر یادو کو ٹکٹ دیا ہے۔ اگرچہ اب تیج بہادر یادو کی امیدواری پر بحران بڑھنے لگا ہے۔ بی ایس ایف کے برخاست نوجوان تیج بہادر کی نامزدگی کو لے کر ایک نیا معاملہ سامنے آیا ہے۔ دراصل، الیکشن کمیشن نے تیج بہادر کو ایک نوٹس بھیجا ہے جس میں ان کے دو حلف ناموں میں دی گئی الگ الگ تفصیل کے تناظر میں معلومات مانگی گئی ہے۔ واضح ہو کہ تیج بہادر پہلے نریندر مودی کے خلاف آزاد امیدوار کے طور پر اپنی دعویداری پیش کی تھی، اس میں انہوں نے اپنے حلف نامے میں فوج سے برخاستگی کی بات کہی تھی، لیکن سماج وادی پارٹی کی جانب جب انہوں نے اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا تو شاید اس حقیقت کو نہیں واضح کیا ۔ پرچہ¿ نامزدگی کی جانچ کے دوران وارانسی کے ریٹرننگ افسر کو جب اس حقیقت کی اطلاع ملی تو انہوں نے نوٹس بھیج کر ان سے اس کا جواب مانگا ہے۔ تیج بہادر کو اس تعلق سے جواب 1 مئی کو صبح 11:00 بجے تک ضلع کلکٹریٹ میں دینا ہوگا۔اس بابت تیج بہادر یہ کہہ رہے ہیں کہ ہمارے اوپر حکومت کے دباو¿ میں آکر ہمار ی نامزدگی کو مسترد کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس سے صاف ظاہر ہے کہ ہمارے ملک کے اندر ہٹلر شاہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے مجھے روکنے کے لئے پوری طاقت لگا رکھی ہے۔ تیج بہادر نے کہا کہ یہ تمام مودی کے اشاروں پر کیا جا رہا ہے۔