چاندنی چوک لو سبھا حلقہ سے کانگریس کے ٹکٹ پر جے پرکاش اگروال ، عام آدمی پارٹی سے پنکج گپتا اور بی جے پی سے ڈاکٹر ہرش وردھن الیکشن لڑرہے ہیں ۔
نئی دہلی (ملت ٹائمز)
دہلی کے چاند چوک لوک سبھا سیٹ پر بی ایس پی امیدوار ایڈوکیٹ شاہد علی کی وجہ سے کانگریس اور آپ دونوں امیدواروں کی مشکلیں بڑھ گئی ہیں اور ایسالگ رہاہے کہ شاہد علی دونوں سے آگے نکل سکتے ہیں کیوں کہ چاندنی چوک لوک سبھا سیٹ پر دلت اور مسلم ووٹوں کی کثیر تعداد ہے اور اسی ووٹ بینک میں شاہد علی سیندھ لگانے میں مصروف نظر آرہے ہیں ۔ سیاسی تجزیہ نگاروں کا مانناہے کہ اگر ایڈوکیٹ شاہد علی دلتوں اور مسلمانوں کا ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں تو ان کا مقابلہ براہ راست بی جے پی امیدوار ہرش وردھن سے ہوجائے گا ۔
چاندنی چوک لو سبھا حلقہ سے کانگریس کے ٹکٹ پر جے پرکاش اگروال ، عام آدمی پارٹی سے پنکج گپتا اور بی جے پی سے ڈاکٹر ہرش وردھن الیکشن لڑرہے ہیں ۔
ملت ٹائمز سے بات کرتے ہوئے ایڈوکیٹ شاہد علی نے کہاکہ دہلی کے مسلمانوں ،دلتوں اورکمزوروں کے مسائل کی ایک طویل فہرست ہے لیکن اس پر کبھی کوئی توجہ نہیں دی جاتی ہے ۔ یہاں سے جولوگ پارلیمنٹ میں پہونچتے ہیں وہ بھی کبھی توجہ نہیں دیتے ہیں اس لئے ہم نے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ پارلیمنٹ میں ہم مسلمانوں ،دلتوں اور کمزوروں کی لڑائی لڑیں اور ان کے حقوق کی آواز بلند کریں ۔انہوں نے کہاکہ گذشتہ سات سالوں سے ہم مسلمانوں اور دلتوں کے مسائل کو مسلسل اٹھارہے ہیں ۔ عدلیہ اور اس کے باہر ہم اس کی لڑائی لڑرے ہیں ۔ لیکن ہمیں یہ محسوس ہواکہ ہماری آواز نہیں سنی جارہی ہے اس لئے اب ہم نے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا ہے کیوں کہ جب تک پارلیمنٹ میں ہماری آواز نہیں سنی جائے گی اس وقت تک مسئلے کا حل نہیں ہے ۔
ایڈوکیٹ شاہد علی نے ملت ٹائمز کے چیف ایڈیٹر شمس تبریز قاسمی کے ساتھ الیکشن 2019 کی سیریز میں خاص بات چیت کے دوران یہ بھی کہاکہ تمام سیکولر پارٹیاں مسلمانوں کو نظر انداز کرتی رہی ہے ۔ مسلمان کو ٹکٹ بھی نہیں دیاجاتاہے اس مرتبہ بھی کانگریس ،آپ اور بی جے پی سمیت کسی بھی پارٹی نے مسلمان کو دہلی میں امیدوار نہیں بنایا ۔ بی ایس پی واحد پارٹی ہے جس نے ایک مسلمان کو امیدوا ربنایاہے ۔انہوں نے کہاکہ ہمیں عوام کی حمایت مل رہی ہے ۔ دلت اور مسلمان مکمل طور پر ہمارے ساتھ ہیں اور جیت کی مکمل امید ہے ۔